سوال نمبر 1517
السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی پر غسل فرض ہو اور سحری کا وقت بھی کم ہو تو کیا کرے ؟ بینوا توجرا
المستفتی : محمد طارق رضا جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
اگر کسی شخص پر غسل فرض ہو اور سحری میں وقت کم ہو تو ہاتھ دھو کر کلی کرکے سحری کر لے اور سحری ختم ہونے کے بعد سہولیت کے مطابق غسل کر لے اسی طرح دن میں سونے میں غسل واجب ہو جائے تو یہ روزہ کے منافی نہیں البتہ غسل جنابت میں اتنی تاخیر نہ کی جائے کہ ایک فرض نماز کا وقت نکل جائے ورنہ گنہگار ہوگا ۔(ایسا ہی تفہیم المسائل جلد چہارم صفحہ ۱۸۵ میں ہے )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۲ رمضان المبارک ۲٤٤١ ھجری
0 تبصرے