روزہ دار بھول کر کھا رہا ہو تو یاد دلانا کیساہے؟

سوال نمبر 1518

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی کمزور نے روزہ رکھا اور وہ بھول کر کھا یا پی رہا ہے اور اسے اپنا روزہ یاد نہیں ہے اور اگر کوئی دوسرا اسے روزہ ياد دلائے گا تو وہ کھانا پینا چھوڑ دیگا جس کی وجہ سے وہ اور بھی کمزور ہو جائے گا تو کیا اسے اس کا روزہ یاد دلائیں کہ نہ دلائیں مدلل و مفصّل جواب عنایت فرمائیں

 المستفتی محمد نظام الدین گجرات بی کے

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

ایسی حالت والے کا روزہ  یاد نہ دلانا بہتر ہے جیسا کہ صاحب بہار شریعت حضرت صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمتہ ردالمحتار کے حوالہ سے فرماتے ہیں کسی روزہ دار کو کھانے پینے جماع جیسے افعال میں دیکھے تو روزہ یاد دلانا واجب ہے یاد نہ دلایا تو گنہ گار ہوا مگر جب کہ وہ روزہ دار بہت کمزور ہو کہ یاد دلاے گا تو وہ کھانا چھوڑ دیگا اور کمزوری اتنی بڑھ جائے گی کہ روزہ رکھنا دشوار ہوگا اور کھالیگا تو روزہ بھی اچھی طرح پورا کرلیگا اور دیگر عبادات  بھی  بخوبی ادا کر لیگا تو اس صورت میں روزہ یاد نہ دلانا بہتر ہے (بہارشریعت ج اول ح پنجم ص ۱۸۹؃

بعض مشائخ نے کہا جوان کو کھاتا پیتا دیکھے تو یاد دلا دے بوڑھے کو دیکھے تو یاد نہ دلانا بہتر ہے مگر یہ حکم اکثر کے لحاظ سے ہے کہ جوان اکثر قوی ہوتے ہیں اور بوڑھے اکثر کمزور اور اصل حکم یہ ہے کہ جوانی بڑھاپے کا کوئی دخل نہیں بلکہ قوت وضعف کا لحاظ ہے لہٰذا اگر جوان اسقدر کمزور ہو تو یاد نہ دلانے میں حرج نہیں اور بوڑھا قوی ہو تو یاد دلانا واجب ہے ردالمحتار کتاب الصوم باب مایفسدالصوم ومالایفسدہ  ج سوم ص ۰۲۴؃

بہارشریعت ج اول ص ۱۸۹؃ ۲۸۹؃

 

    واللہ اعلم باالصواب 

            کتبہ

 العبد ابو الثاقب محمد جوادالقادری واحدی

 لکھیم پوری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney