سوال نمبر 1525
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ میں کہ ہندہ جو کی بیوہ ہے اور اس کے تین چار لڑکیاں ہیں اور صرف ایک لڑکا ہے جو کی دس بارہ ہزار روپئے میں نوکری کرتا ہے شہر ممبی وغیرہ میں تو کیا اس بیوہ عورت کو زکاۃ فطرہ کی رقم دینا جائز ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر وہ واقعی وہ بیوہ مالک نصاب نہیں ہے یعنی ساڑھے باون تولہ (چھ سو ترپن گرام ایک سو چوراسی ملی گرام) چاندی کی قیمت نہیں رکھتی ہے تو اسے زکوۃ دے سکتے ہیںاور اگر مالک نصاب ہے مثلا زیور اتنا ہے کہ نصاب کو پہونچ جا ئے مگر خرچہ نہیں چل رہا ہے اور کھانے پینے کی دشواری ہوتی ہے تو ایسے غریبوں کوحیلہ شرعی کرکے مال زکوۃ دے سکتے ہیں یعنی کسی غریب کو جو زکوۃ کامستحق ہے اس کو زکوۃ دیدیں پھر وہ اپنی رضا سے ان کو روپیہ واپس کردے اس طرح بھی جائز ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
1 تبصرے
السلام علیکم مجھے آپ کے نمبر چاہیےلائیوے مسائل کے لییے اس نمبر پر واٹشپ کرو ۶۳۵۹۵۲۴۸۹۲
جواب دیںحذف کریں6359524892
کیر محمد رضوان کچھ گجرات
Ker rizvan