قربانی کا گوشت شادی میں استعمال کرنا کیساہے؟

 سوال نمبر 1576

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

علماۓ کرام ومفتیان عظام کی بارگاہ میں عرض گزارہوں کیا قربانی کا گوشت مسلم لڑکی کی شادی میں دینا جاٸز ہے۔

المستفتی : محمدعمران رضا پیلی بھیت شریف۔

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

الجواب: جاٸز ہے دے سکتے ہیں واضح رہے کہ قربانی قرب وعبادت کی نیت سے  خالص اللہ کے لۓ   ہونی چاہیۓ۔

بعدہ اس گوشت کو شرعاً جہاں چاہے صرف کرے۔ قربانی کا گوشت  ضرورتاً (شادی وغیرہ) میں استعمال کرنا جائز ہے،اور دیا جا سکتا ہے ۔

 اگرچہ بہتر یہ ہے کہ ایک تہائی صدقہ کیا جائے، ایک تہائی رشتے داروں کو دیا جائے اور ایک تہائی اپنے گھر کے لئے رکھے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:"ویستحب أن یأکل من أضحیتہ ویُطعم منہا غیرہ … ولو تصدق بالکل جاز، ولو حبس الکل لنفسہ جاز"

(الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب الأضحیۃ / الباب الخامس)

فتاوی رضویہ شریف میں ہے: شرعاً قربانی کے مصرف کے تین جہتیں ہیں اکل،کھانا"ادخار،جمع کرنا"ایتجار،کارثواب"میں صرف کرنا چاہے کون سا بھی کار ثواب ہوفتاوی رضویہ ،مترجم،ج٢٠،ص٥١٥، رضا فاونڈیشن )

خلاصہ مسلم لڑکی کی شادی میں دینا بھی تو کار ثواب ہے۔اس لئے دے سکتے ہیں جاٸز ہے.    واللہ تعالی اعلم۔

کتبہ

 ابوکوثر محمدارمان علی قادری جامعی۔

مدرسہ اصلاح المسلمین ،مہیسار،دربھنگہ (بہار)

٢٩/شوال المکرم١٤٤٢ھ۔


فتاوی مسائل شرعیہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney