سوال نمبر 1611
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حرام کمائی سے ماں باپ کو حج کرانا کیسا ہے؟
المستفتی۔ محمد غلام مصطفیٰ جونپور، یو پی
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
مال حرام سے حج کرنا جائز نہیں
اگر کیا تو حج مقبول نہ ہوگا
البتہ فرض ساقط ہو جائے گا
جیسا کہ سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ
٫٫حرام مال کا اس (حج) میں صرف کرنا حرام ہے۔ اور وہ حج قابل قبول نہ ہوگا اگرچہ فرض ساقط ہو جائے گا۔ حدیث شریف میں ارشاد ہوا جو مال حرام لے کر حج کو جاتا ہے جب وہ لبیک کہتا ہے فرشتہ جواب دیتا ہے ۔ " لا لبیك وسعديك وحجك مردود علیك حتی ترد مافی یدیك " ١ھ یعنی نہ تیری حاضری قبول نہ تیری خدمت قبول اور تیرا حج تیرے منھ پر مردود جب تک تو یہ مال حرام جو تیرے ہاتھوں میں ہے واپس نہ دے" ١ھ (فتاوی رضویہ قدیم جلد چہارم صفحہ ٦٨٥، دارلعوام امجدیہ مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی، پاکستان)
اور ردالمحتار میں ہے "مطلب فیمن حج بمال حرام" میں ہے"
٫٫ قال فی البحر یجتھد فی تحصیل نفقة حلال فانه لا یقبل بالنفقة الحرام کما و ردالحدیث مع انه یسقط الفرض عنه معھا ولا تنا فی بین سقوطه وعدم قبوله فلا یثاب لعدم القبول " ١ھ (جلد سوم صفحہ ٤٥٣)
مزید تفصیل کے لئے فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد اول صفحہ ٤٨٧/٤٨٨ کا مطالعہ فرمائیں
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
0 تبصرے