عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت! ‏

 سوال نمبر 1618 

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت کیا ہے؟

ان ایام میں مومن مسلمان کو کیا کرنا چاہیے؟

مدلل و مفصل جواب سے نوازیں

المستفتی :-  احمر رضا


وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

الجواب باللہ التوفیق:

ماہ ذو الحجہ اسلامی سال کا سب سے آخری مہینہ ہے اور قرآن مقدس میں جن چار مہینوں کے حرمت والے ہونے کا تذکرہ ہے، ان میں سے ایک ذو الحجہ بھی ہے۔ قرآن مقدس میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا:

 "ان عدة الشھور عنداللہ اثناعشرشھرافی کتب اللہ یوم خلق السموت والارض منھا اربعة حرم" 

ترجمہ:- بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمان و زمین بنائے ، ان میں چار حرمت والے ہیں ۔ 

(کنزالایمان، سورۂ توبہ آیت ، ۳۶ )

 یوں تو  ذوالحجہ کا پورا مہینہ ہی قابل احترام ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے اس کی عظمت و اہمیت کو یوں ذکر فرمایا 

"والفجر ولیال عشر  والشفع والوتر والیل اذا یسر ،ھل فی ذلک قسم لذی حجر"

 ترجمہ:- اس صبح کی قسم اور دس راتوں کی  اورجفت اور طاق کی اور رات کی جب چل دے کیوں اس میں عقلمند کے لۓ قسم ہوٸی

(کنزالایمان،سورة الفجر،آیت،١،٢،٣)

 "ولیال عشر" کی تفسیر میں ایک قول یہ بھی ہے جسےحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نےروایت کی ہے کہ مراد اس سے   ذی الحجہ کی پہلی دس راتیں ہیں کیونکہ یہ زمانہ اعمال حج میں مشغول ہونے کا زمانہ ہے اور حدیث شریف میں اس عشرہ کی بہت فضیلتیں وارد ہوٸی ہیں

(کنزالایمان مع خزاٸن العرفان،ص ١١٠١)

 نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے "سیدالشھور شھر ر مضا ن واعظمھا حرمۃ ذوالحجۃ" ( للبیہقی )

 شیخ ابوالبرکات نےبالاسناد  بروایت حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ دنیا کے دنوں میں سب سے افضل ذو الحجہ کے دس دن ہیں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا ،کیا ان دنوں کے عمل کے برابر راہ خدا میں جہاد کرنا بھی نہیں ہے ؟حضورﷺ نے فرمایا نہیں البتہ اس شخص کی بزرگی کے برابر ہے جس نے اپنا منہ خاک آلود کیا

 (غنیة الطالبین ،ص٣٨٢)

ایساہی "سنن ترمذی" ودارمی"میں بھی ہے۔

 ماہ ذو الحجہ کا احترام شروع زمانہ سے چلتا آرہا ہے مزید عظمت وفضیلت اس وجہ سے اور بڑھ جاتی ہے کہ اس کی نسبت اللہ عزوجل کے دو برگزیدہ نبی (حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام) سے ہے اور اس ماہ میں اللہ کی راہ میں ان کی دی ہوئی قربانی کی یاد کو تازہ کیا جاتا ہے۔نیز اسی ماہ میں حج جیسی عظیم عبادت انجام دی جاتی ہے اسی مناسبت سے اس کا نام ذوالحجہ ہے یعنی حج والا مہینہ۔

 غنیة الطالبین میں ہے:

 ذی الحجہ کے اول عشرہ میں اللہ تعالی نے حضرت آدم علیہ الصلوۃ و السلام کی توبہ قبول فرمائی اور ان کو اپنی رحمت سے نوازا، اس وقت وہ عرفہ میں تھے۔اسی عشرہ میں حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ و السلام کو اللہ تعالی نے اپنی دوستی سے نوازا (اپنا دوست اور خلیل بنایا) اسی عشرے میں حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃو السلام نے کعبہ کی بنیاد رکھی۔ اسی عشرہ میں حضرت موسی علیہ الصلوۃ و السلام کو کلام کی عزت عطا ہوئی۔ اسی عشرے میں حضرت داٶد علیہ  السلام کی لغزش معاف کی گئی وغیرھا۔

نیز جو شخص ذی الحجہ کے ابتدائی دس دنوں کی عزت وقدر کرتا ہے اللہ تعالیٰ یہ دس چیزیں اس کو مرحمت فرماتاہے۔(۱)اس کی عمر میں برکت عطا فرماتا ہے۔ (۲)اس کے مال میں برکت عطا فرماتا ہے۔(۳)اس کے اہل و عیال کی حفاظت فرماتا ہے۔ (۴)اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتاہے۔ (۵) نیکیوں میں اضافہ فرماتا ہے۔(۶)نزع میں آسانی پیدا فرمادیتا ہے۔(۷)ظلمت میں روشنی عطا فرمائے گا۔(۸)میزان میں سنگینی (وزن) کر دیتا ہے۔(۹)دوزخ کے طبقات سے نجات عطا فرماتا ہے۔(۱۰)جنت کے درجات پر عروج عطا فرماتا ہے۔جس نے اس عشرہ میں کسی مسکین کو کچھ خیرات دی اس نے گویا اپنے پیغمبروں کی سنت پر صدقہ دیا، جس نے ان دنوں میں کسی کی عیادت کی اس نے اولیاء اللہ اور ابدال کی عیادت کی، جو کسی کے جنازہ کے ساتھ گیا گویا اس نے شہیدوں کے جنازہ میں شرکت کی، جس نے کسی مومن کو اس عشرہ میں لباس پہنایا اللہ تعالی اس کو اپنی طرف سے خلعت پہنائے گا، جو کسی یتیم پر مہربانی کرے گا اللہ تعالیٰ اس پر عرش کے نیچے مہربانی فرمائے گا، جو شخص کسی عالم کی مجلس میں اس عشرہ میں شریک ہوا وہ گویا انبیا اور مرسلین علیہم الصلوٰۃ و التسلیم کی مجلس میں شریک ہوا۔ 

(غنیۃ الطالبین،ص٣٨٥/٣٨١،ارشدبرادرس،نٸی دہلی) عشرۂ ذو الحجہ کی عزت کرنے سے مراد یہ ہے کہ ان دس ایام میں فرائض و واجبات کی پابندی کے ساتھ ساتھ حتی الامکان نفلی عبادتیں کرتا رہے۔ اگر ہم نے یقینا اس ماہ کی عزت کی تو مذکورہ بالا فرمان کے مطابق ہمیں بے شمار برکتیں حاصل ہو گی۔

      واللہ تعالی اعلم بالصواب۔

مزید تفصیل کے لۓ کتب حدیث کی طرف رجوع فرماٸیں۔

             کتبہ

ابو کوثر محمد ارمان علی قادری جامعی ۔

خادم:مدرسہ اصلاح المسلمین ،مہیسار،دربھنگہ،بہار۔

٢٨/ذوالقعدہ١٤٤٢ھ۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney