سوال نمبر 1619
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جانوروں کی خرید و فروخت جائز ہے یا نہیں
جیسا کہ آجکل کتا خرگوش طوطا وغیرہ خریدنے کا رواج ہے تفصیلی جواب عنایت فرمائیں
المستفتی ازھر نورانی گونڈوی
وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
خرگوش، کتا، طوطا ان سب کی خرید و فروخت جائز ہے لیکن کتا جب بے ضرورت ہو یا ہنر والا نہ ہو تو کتے کی خرید و فروخت جائز نہیں۔ہاں آج کے دور میں اس صورت میں جائز ہے گھر کے پاس دشمنوں کو بھگاتا ہے یا سی آئی ڈی فوج کے لیے کام کرتا ہے تو اس کتے کی خرید و فروخت جائز ہے اس لیے کہ وہ ہنر والا ہے۔
جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتے ہیں "کُتا،کی بیع جائز ہے۔ مگر یہ ضروری ہے کہ قابل تعلیم ہوں ، کٹکھنا کُتاجو قابل ، تعلیم نہیں ہے اُس کی بیع درست نہیں ،،
بہار شریعت حصہ یازدہم صفحہ 816 مکتبۃ المدینہ کراچی
اسی طرح طوطا کو گھر میں دانہ پانی دے گا اس کو پالے گا تو خرید و فروخت درست ہے
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ،،پرند جو ہوا میں۔ اُڑرہا ہے مگر خود بخود واپس آجائے گا ۔ بیع جائز ہے اور حقیقتاً نہیں تو حکماً اس کی تسلیم پر قدرت ضرور ہے،
بہار شریعت ص 708
خرگوش کا بھی خرید و فروخت جائز ہے۔ اس لیے کہ خرگوش کا کھانا بھی حلال ہے جیسا کہ فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
خرگوش جانور کا گوشت کھانا حلال ھے کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس کا بھنا ہوا گوشت تناول فرمایا ھے ؛ اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کو بھی اسے کھانے کی اجازت دی ھے
جیسا کہ ھدایہ جلد چہارم صفحہ 425 پر ھے،
لاباس باکل الارنب لا النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اکل منه حینا اھدیٰ الیه مشویا وامراصحابه رضی اللہ تعالیٰ عنھم باکل منه'اھ
(بحوالہ فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفحہ 429)
واللہ اعلم باالصواب
فقیر محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ،
0 تبصرے