آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مسجد ‏میں ‏سونا ‏کیسا ‏ہے؟ ‏

       سوال نمبر 1647

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں  کہ زید مسجد میں ہر روز جا کر سوتا ہے تو مسجد میں سونا کیسا ہے؟

المستفتی ۔۔۔ نوشاد عالم برکاتی

 ہرسوس بنارس یوپی انڈیا



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب

مسجد میں سونا جائز نہیں سوائے معتکف اور مسافر کے جیسا کہ حضور صد رالشریعہ علیہ الرحمہ  فرماتے ہیں کہ مسجد میں کھانا پینا سونا معتکف اور پردیسی کے سوا کسی کو جائز نہیں لہٰذا جب کھانے پینے وغیرہ کا ارادہ ہو تو اعتکاف کی نیت کرکے مسجد میں جائے کچھ ذکر و نماز کے بعد اب کھا پی سکتا ہے اور بعضوں نے صرف معتکف کا استثنا کیا ہے اور یہی راجح لہٰذا غریب الوطن بھی نیت اعتکاف کرے کہ خلاف سے بچے 

"اھ( بہار شریعت ج 1 ح 3 احکام مسجد کا بیان ص 648 مسئلہ 23 مکتبہ دعوت اسلامی) 


   مسجد اللہ کا گھر ہے عبادت کےلئے ہے سونے کے لئے نہیں شریعت نے معتکف کو کھانے پینے سونے کی اجازت ہے اور فقہائے کرام نے بوقت ضرورت اعتکاف کی نیت کرکے کچھ ذکر واذکار کے بعد سونے کے لئے کہا ہے نہ کہ روزانہ معمول بنالے جیساکہ بعض جہلا گرمی میں جاکر مسجد کا پنکھا چالو کرکے سوتے ہیں یہ درست نہیں ہے لہٰذا زید کو  نرمی سے سمجھایا جائے اور اگر نہ مانیں تو سختی سے  روکا جائے .

ھذا ماظھرلی واللہ اعلم باالصواب 

محمد ریحان رضا رضوی 

فرحاباڑی ٹیڑھا گاچھ وایہ بہادر گنج 

ضلع کشن گنج بہار انڈیا موبائل نمبر




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney