گھر میں کئی لوگ ہوں تو قربانی کس کے نام سے ہو؟ ‏


          سوال نمبر 1651

السلام علیکم ورحمۃاللہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک گھر میں کمانے والے چار ہیں اور مالک ایک ہے تو مالک کے اوپر ہی قربانی واجب ہے یا چاروں کے اوپر واجب ہے؟

 نیز یہ بھی بتائیں کہ جس کے اوپر قربانی واجب نہیں ہے اگر وہ قربانی کرتا ہے تو  اُسکے بارے میں کیا حکم ہے؟

المستفتی عبداللہ 


وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں 

     ٫٫اگر چاروں بھائی ایک میں ہیں اور چاروں بھائیوں کا مشترکہ مال چار نصاب پورا نہیں ہے تو کسی پر قربانی واجب نہیں اور اگر چار نصاب پورا ہے تو ہر بھائی پر قربانی واجب ہے۔ 

اس لئے کہ اس صورت میں ان میں کا ہر ایک مالک نصاب ہے اور بڑا بھائی مالک بمعنی انتظام کار ہے نہ کہ حقیقی مالک ،،اھ

(فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ٤٣٩)


 

رہا وہ آدمی جس کے اوپر قربانی واجب نہیں ہے پھر بھی وہ قربانی کرتا ہے تو وہ ثواب کا مستحق ہوگا ۔


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney