کیا ‏قربانی ‏کا ‏گوشت ‏تین ‏حصہ ‏کرنا ضروری ‏ہے؟ ‏

سوال نمبر 1653

 السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

کیا قربانی کے گوشت کو تین حصہ کرنا ضروری ہے اگر کوئی قربانی کرکے پورا گوشت خود رکھ لے تو قربانی درست ہے یا نہیں 

المستفتی ازھر نورانی گونڈوی



وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

قربانی کرکے پورا گوشت اپنے گھر رکھ لے جب بھی قربانی ہو جائے گی 

مگر بہتر یہ ہے کہ گوشت کے تین حصے کرے ایک حصہ فقراء کے لئے ایک حصہ دوست و احباب کے لئے اور ایک حصہ اپنے گھر والوں کے لئے 

جیسا کہ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ قربانی کا گوشت خود بھی کھا سکتا ہے اور دوسرے شخص غنی یا فقیر کو دے سکتا ہے کھلا سکتا ہے بلکہ اس میں سے کچھ کھا لینا قربانی کرنے والوں کے لئے مستحب ہے۔

 بہتر یہ ہے کہ گوشت کے تین حصے کرے ایک حصہ فقراء کے لئے ایک حصہ دوست و احباب کے لئے اور ایک حصہ اپنے گھر والوں کے لئے، ایک تہائی سے کم صدقہ نہ کرے۔ اور کل کو صدقہ کر دینا بھی جائز ہے اور کل گھر ہی رکھ لے یہ بھی جائز ہے۔ تین دن سے زائد اپنے گھر والوں کے کھانے کے لئے رکھ لینا بھی جائز ہے اور بعض حدیثوں میں جو اس کی ممانعت آئی ہے وہ منسوخ ہے 

اگر اس شخص کے اہل و عیال بہت ہوں اور وہ صاحب وسعت نہ ہو تو اسکے لئے بہتر یہ ہیکہ سارا گوشت اپنے بال بچوں  کیلئے رکھ چھوڑے 

(بہار شریعت، ج ٣، ح ١٥، ص ٣٤٥)


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney