منت والے جانور کی قربانی کرنا کیسا؟ ‏

 

سوال نمبر 1656


 السلام علیکم ورحمة اللہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ کسی شخص نے منت مانا اور جانور کو پالا اور اب وہ اسی جانور کی قربانی کرنا چاہتا ہے مذکورہ جانور  کی قربانی کرسکتا ہے یا نہیں


المستفتی سیف اللہ بہار




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


الجواب


اگر اس نے منت کی نیت سے پالا تھا کسی کام پر معلق کیا تھا اور اس کا وہ کام ہو گیا تو اب اس جانور کو منت کے لیے ہی ذبح کرنا ضروری ہے اس جانور سے قربانی نہیں کر سکتا کیونکہ وہ جانور منت کے لیے متعین ہے اور اگر وہ یہ کہ کر پالا تھا کہ یہ جانور بڑا ھو گا تو میں اس سے قربانی کروں گا تو اس جانور کی قربانی کر سکتا ہے




حضور صدر الشریعہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ


،،پہلی صورت یعنی جس میں کسی شئے کے ہونے پر اس کام کو معلق کیا ہو اس کی  دو صورتیں  ہیں اگر ایسی چیز پر معلق کیا کہ اس کے ہونے کی  خواہش ہے مثلاً اگر میرا لڑکا تندرست ہوجائے یا پردیس سے آجائے ،،وغیرہ۔




لہٰذا ایسی صورت میں جب شرط پائی گئی یعنی منت پوری ہوگئی تو  اس جانور کو ذبح کرنا ضروری ہے ۔




نیز فرماتے ہیں 


،،قربانی کی منت مانی یہ کہا کہ اللہ عزوجل  کے لیے مجھ پر بکری یا گائے کی قربانی کرنا ہے یا اس بکری یا اس گائے کو قربانی کرنا ہے۔ فقیر پر واجب ہو۔غنی پر نہ ہو ،،


اس کی صورت یہ ہے ،،قربانی کا وجوب نہ خریدنے سے ہو نہ منت ماننے سے بلکہ خدا نے جو اسے زندہ رکھا ہے اس کے شکریہ میں  اور حضرت ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام کی سنت کے اِحیا میں جو قربانی واجب ہے وہ صرف غنی پر ہے۔؛




,, اور فقیر نے اگر نہ منت مانی ہو نہ قربانی کی نیت سے جانور خریدا ہو اس کا قربانی کرنا بھی تطوّع ہے؛


بہار شریعت حصہ پانزدہم صفحہ 334/333 مکتبۃ المدینہ کراچی


واللہ اعلم بالصواب

فقیر محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney