آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سر یا داڑھی سے سفید بال نکالنا کیسا ہے؟ ‏

سوال نمبر 1676

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ سر یا داڑھی کے سفید بال نکلوانا کیسا ہے ؟ 


المستفتی :- محمد جاوید انور قادری ممبئ۔



وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

الجواب حامداومصلیاومسلما:

سر اور داڑھی کے سفید بالوں کو بقصد زینت نکلوانا مکروہ ہے۔

صدرالشریعہ، بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی نوراللہ مرقدہ "فتاوی عالمگیری " کے حوالہ سے یوں رقم فرماتے ہیں:سفیدبالوں کو اکھاڑنا یا قینچی سے چن کر نکلوانا مکروہ ہے ،ہاں مجاہد اگر اس نیت سے ایسا کرے کہ کفار پر اس کا رعب طاری ہو تو جاٸز ہے۔

نیز ایک صفحہ کے بعد "درمختاروردالمحتار" کے حوالے سے یوں تحریر فرماتے ہیں :سفیدبال اکھیڑنے میں حرج نہیں جبکہ بقصد زینت ایسا نہ کرے ،اورظاہر یہی ہے جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ زینت ہی کے ارادہ سے کرتے ہیں ،اوریہ بھی ظاہر ہے کہ داڑھی میں اس قسم کا تصرف زیادہ ممنوع ہوگا

(ج،٣،ح١٦،ص٥٨٧/٥٨٩،مکتبة المدینة ،کراچی)

اورحدیث شریف میں ہے

 "ایمارجل نتف شعرة بیضا ٕ متعمدا صارت رمحا یوم القیامة یطعن بہ "  اورجوسفید بالوں کو زینت یعنی اچھا لگنے کے لۓ اکھاڑے گا تووہ قیامت کے دن نیزہ ہوجاۓگا جس سے اس کو بھونکا جاۓگا

 (کنزالعمال ،ج٦،ص ،٦٦٣رقم، ١٧٢٨٠)

لہذا ہمیں سفید بالوں کو بقصد زینت اکھاڑنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔


واللہ تعالی اعلم۔

کتبہ:ابوکوثرمحمدارمان علی قادری جامعی۔

تخصص فی الفقہ نوری دارالافتا ٕ ،بھیونڈی۔

خادم:مدرسہ اصلاح المسلمین ،دربھنگہ،بہار۔

٦/ذوالحجہ ١٤٤٢ھ۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney