آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا سوتیلی ماں کی سگی بہن سے نکاح کر سکتے ہیں؟

سوال نمبر 1677

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا سوتیلی ماں محرم ہوتی ہے اگر نہیں تو کیا سوتیلی ماں کی سگی بہن سے نکاح ہو سکتا ہے ؟؟؟المستفتی عمار مدنی،کراچی

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

جی سوتیلی ماں محرم ہوتی ہے کیونکہ اُس سے دائمی طور پر نکاح حرام ہے۔چنانچہ قُرآن کریم میں ہے:

لَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ  اٰبَآؤُكُمْ  مِّنَ النِّسَآءِ(النساء:22/4)

ترجمہ کنز العرفان: اپنے باپ دادا کی منکوحہ سے نکاح نہ کرو۔

   اور علّامہ سیّد محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی1252ھ لکھتے ہیں:

وَتُحَرَّمُ زَوْجَةُ الْأَصْلِ وَالْفَرْعِ بِمُجَرَّدِ الْعَقْدِ دَخَلَ بِهَا أَوْ لَا۔(رد المحتار،کتاب النکاح،فصل فی المحرمات،تحت قولہ:ولو بعیداً الخ)

   اور فقیہ ملّت مفتی جلال الدین امجدی متوفی1422ھ لکھتے ہیں:سوتیلی ماں سے نکاح کرنا حرام ہے خواہ باپ نے اُس سے ہمبستری کی ہو یا نہ کی ہو۔

(فتاویٰ فیض الرسول،نکاح کا بیان،محرمات کا بیان،567/1)

   اور مَحرم کی تعریف بیان کرتے ہوئے شیخ الاسلام مخدوم محمد ہاشم ٹھٹوی حنفی متوفی1174ھ لکھتے ہیں:

مراد بہ مَحرم کسی ست کہ حرام باشد بروی نکاح آن زن بروجہ ابد برابر ست۔(حیاۃ القلوب)

یعنی،مَحرم سے مراد وہ شخص ہے جس سے عورت کا نکاح ہمیشہ کے لئے حرام ہے۔

   اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں:محرم سے مراد وہ مرد ہے جس سے ہمیشہ کے لیے اُس عورت کا نکاح حرام ہے۔

(بہارِ شریعت،حج کا بیان،حصّہ1،6(ب)/1044)

   اور سوتیلی ماں کی سگی بہن سے نکاح جائز ہے۔چنانچہ امام اہلسنت امام احمد رضا خان حنفی متوفی1340ھ سے سوال کیا گیا کہ ایک شخص رنڈوا ہے اس نے نکاح ثانی کیا، بعدہ اس شخص کے پہلے بیٹے نے اپنی سوتیلی ماں کی حقیقی بہن سے نکاح کرلیا جو اس کی سوتیلی خالہ ہے یہ جائز ہے یا نہیں؟تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے، کچھ حرج نہیں۔

(فتاوی رضویہ،جلد11)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد اُسامہ قادری

متخصص فی الفقہ الاسلامی

پاکستان،کراچی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney