آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

‎سفلی عملیات سے تعویذ کرنے والے کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟

        سوال نمبر 1706


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں 

 سفلی سے دعا تعویذ کرنے والےکے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی 

المستفتی عبداللہ 



وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب:

سفلی عملیات سے دعا تعویذ کرنے والے کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں بلکہ مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے سفلی عملیات جادو عمل وہ منتر یا عمل جس میں خبیث ارواح سے مدد لی جائے ناجائز وحرام ہے۔


حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں: سفلی عمل کرنے والوں کو وہ روزانہ مال پہنچاتا ہے،جسے ناجائز دست غیب کہا جاتا ہے، ناجائز دستِ غیب حرام ۔

(مراۃالمناجیح جلد 3 صفحہ حدیث 349)


اور اگر کچھ ایسے منتر پڑھتے ہیں جس منتر کو پڑھنا کفر ہے تو اس کے پیچھے نماز ہوگی ہی نہیں کیونکہ اس کا ایمان سلامت نہیں ۔ ایسے منتر کلمہ کفر پڑھنے والے پر توبہ اور تجدید اسلام لازم ہے۔


ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ " وَ مَنۡ یَّزِغْ مِنْہُمْ عَنْ اَمْرِنَا نُذِقْہُ مِنْ عَذَابِ السَّعِیۡرِ "

اور ان میں سے جو کوئی اس کے حکم سے منہ پھیرے ہم اسے بھڑکتی آگ کا عذاب چکھائیں گے۔

(القرآن الکریم ۳۴/ ۱۲۔)


حضور اعلی حضرت محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں: تسخیر ہمزاد اگر سفلیات سے ہو تو حرام قطعی بلکہ بعض صورتوں میں کفر، اور اگر علویات سے ہو تب بھی خالی از ضرر نہیں۔،

(فتاویٰ رضویہ جلد ٢١ صفحہ ٢٣ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


      واللہ اعلم بالصواب


کتبہ: فقیر محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ 

گریڈیہ جھارکھنڈ




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney