سوال نمبر 1715
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عرض یہ ہے کہ میں نے وضو کیا اور دانت میں کوئی چیز پھنسی رہی اور کافی کوشش کے باوجود باہر نہ آئی اور نماز میں باہر آگئ اب اس کو نگل لیں یہ باہر نکال دیں۔
المستفتی : نجم الھدیٰ بلرامپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
دانت میں کوئی چیز پھنسی رہ گئی اور درمیان نماز باہر آ گئی اور وہ چنے کی مقدار میں ہے تو اس چیز کو اندر نہ جانے دیں کہ مفسد نماز ہے اور اگر اس کو نگل لیا تو نماز فاسد ہوجائے گی بہتر ہے کہ باہر کر دیں ۔ہاں اگر چنے کی مقدار سے کم ہے تو اس سے نماز فاسد نہیں ہو گی، مگر ایسا کرنا مکروہ ہے۔اور اگر نمازی کے دانت سے باہر نکلی لیکن نہیں کھایا تو نماز ہو جائے گی۔
حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:
نماز کے اندر کھانا پینا مطلقاً نماز کو فاسد کر دیتا ہے، قصداً ہو یا بھول کر، تھوڑا ہو یا زیادہ، یہاں تک کہ اگر تل بغیر چبائے نگل لیا یا کوئی قطرہ اُس کے منھ میں گرا اور اس نے نگل لیا، نماز جاتی رہی۔دانتوں کے اندر کھانے کی کوئی چیز رہ گئی تھی اس کو نگل گیا، اگر چنے سے کم ہے نماز فاسد نہ ہوئی مکروہ ہوئی اور چنے برابر ہے تو فاسد ہوگئی۔
(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ ٦١٤ مکتبۃ المدینہ کراچی)
لہٰذا درمیان نماز دانت سے پھنسی چیز باہر آۓ تو باہر ہی کر دینا بہتر ہے ورنہ نگل جانے سے نماز فاسد ہو جائے گی۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: فقیر محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ
گریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا
0 تبصرے