سوال نمبر 1737
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الاستفتاء:کیا فرماتے علمائے کرام کہ زید نے اپنی بیوی کو ایک طلاق بائن دیا، دو دن کے بعد ایک طلاق صریح دی بکر کہتا ہے دونوں طلاقیں صریح ہوئیں، اور خالد کہتا ہے کہ جب پہلی طلاق بائن سے مطلقہ ہوگئی، تو صریح طلاق کیسے واقع ہوگی؟ مسئلے کی صحیح نوعیت بیان فرمائیں۔
المستفتی:- عبد اللہ دربھنگہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب
:صُورتِ مسئولہ میں زید کی زوجہ پر دو طلاقیں بائن ہوگئیں ہیں، کیونکہ صریح دوران عدت بائن سے مل کر بائن واقع ہوتی ہے
۔چنانچہ علامہ محمد بن عبد اللہ تمرتاشی حنفی متوفی1004ھ اور علامہ علاء الدین حصکفی حنفی متوفی1088ھ لکھتے ہیں
الصَّرِيحُ يَلْحَقُ الصَّرِيحَ وَ) يَلْحَقُ (الْبَائِنَ) بِشَرْطِ الْعِدَّةِ
(تنویر الابصار و شرحہ الدر المختار،کتاب الطلاق،باب الکنایات،306/3)
یعنی،صریح صریح کو اور بائن کو دوران عدت لاحق ہوتی ہے۔
اس کے تحت علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی1252ھ لکھتے ہیں
:وَإِذَا لَحِقَ الصَّرِيحُ الْبَائِنَ كَانَ بَائِنًا، لِأَنَّ الْبَيْنُونَةَ السَّابِقَةَ عَلَيْهِ تَمْنَعُ الرَّجْعَةَ كَمَا فِي الْخُلَاصَةِ
(رد المحتار،کتاب الطلاق،باب الکنایات،306/3)
یعنی،اور جب صریح بائن کو لاحق ہو، تو وہ بائن ہوگی، کیونکہ سابقہ بائن اُس پر رجوع سے مانع ہوگی، جیسا کہ خلاصۃ الفتاوی میں ہے۔
لہٰذا ثابت ہوا کہ بکر کا قول غلط ہے، اور خالد کا اعتراض بجا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد اُسامہ قادری
متخصص فی الفقہ الاسلامی
پاکستان،کراچی
28،ذوالحجہ1442ھ۔7،اگست2021
0 تبصرے