آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قبرستان ‏میں ‏درخت ‏لگا ‏کر ‏کاٹنا ‏کیسا ‏ہے؟ ‏

   سوال نمبر 1790

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ

ہماری بستی میں ایک شخص ہے اس کا گھر قبرستان کے پاس ہے اس نے قبرستان میں بہت سارا درخت لگایا ہے اور اب وہ ان درختوں سے کچھ درختوں کو کاٹنا چاہتا ہے تو کیا وہ کاٹ سکتا ہے ؟ 

گاؤں والے کاٹنے نہیں دے رہے ہیں جھگڑا کر رہے ہیں تو برائے کرم آپ علمائے کرام اس مسئلے کو حل فرمائیں کون صحیح ہے اور کیا کیا جائے ؟ 

المستفتی :-حشمت رضا قادری پتہ اڑیسہ


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

اگر زید نے وہ درخت قبرستان کے پیسے سے یا اپنے ہی پیسے سے قبرستان کے لئے لگایا یا وہ خود بخود اگ ائے تو ان تمام صورتوں میں وہ درخت وجھاڑ قبرستان کے ہیں


فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے کہ

اگر جھاڑ واشجار لگانے والوں نے جھاڑ واشجار قبرستان کے پیسے سے لگائے یا اپنے ہی پیسے سے لگائے ہیں مگر قبرستان کے لئے لگائے یا وہ خود بخود اگ آئے تو ان تمام صورتوں میں وہ جھاڑ واشجار قبرستان کے ہیں اور اگر انہوں نے اپنے لئے لگائے یا کچھ نیت نہ کی تو مالک وہی لوگ ہیں اور وہ نہ ہوں تو ان کے ورثاء ہیں اور ان کو اس میں تصرف کا اختیار بھی ہے چاہے پھلوں کو کھائیں یا لکڑیوں کو فروخت کریں لیکن اگر اس کے سبب قبروں کے لئے زمین تنگ پڑ رہی ہو ان کو مجبور کیا جائے کہ اپنے درختوں وغیرہ کو کاٹ کر زمین خالی کریں

اعلیٰ حضرت رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ

قبرستان اگرچہ وقف ہو مگر درخت جو اس میں لگائے جائیں وہ لگانے والوں ہی کی ملک رہیں گے ان کو اختیار ہے کہ اس کی لکڑیوں کو کاٹیں یا جو چاہیں کریں

بلکہ-

اس کے سبب مقابر پر تنگی کردے تو اسے مجبور کیا جائے گا کہ وہ درخت کاٹ کر زمین خالی کردے اھ

( فتاویٰ رضویہ جلد ششم صفحہ 351) 

اور فتاویٰ ہندیہ کتاب الوقف میں ہے

مقبرۃ علیھا اشجار عظیمۃ ان اعلم لھا غارس کانت للغارس اھ ملخصا

(ج دوم صفحہ 473) 

(فتاویٰ مرکز تربیت افتاء کتاب المقبرۃ صفحہ 208/209) 


صورت مسئولہ میں قبرستان میں جودرخت ٫ پیڑ زید نے لگایا اگر وہ قبرستان کے پیسے سے لگایا یا اپنے ہی پیسے سے لگایا مگر قبرستان کے لئے لگایا یا وہ خود بخوداگ آئے تو ان تمام صورتوں میں وہ درخت پیڑ قبرستان کے ہیں اس میں زید کو تصرف کی اجازت نہیں

لہٰذا 

گاؤں والوں کاقبرستان کے درخت کو کاٹنے سے زیدکو منع کرنا درست ہے 

اور اگر زید نے اپنے لئے لگایا یا کچھ نیت نہ کی تو اس درخت کا مالک زید ہے ان درختوں کی لکڑیوں کو کاٹ کر زید اپنے کام میں لاسکتا ہے

  زید کو درخت کاٹنےسے گاؤں والوں کا منع کرنا غلط ہے 


واللہ تعالیٰ اعلم


کتبہ ابوالاحسان قادری رضوی ارشدی غفرلہ مہاراشٹر




ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney