سوال نمبر 1794
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ ماہ صفر کا آخر چہارشنبہ ہندوستان میں بہت منایا جاتا ہےلوگ اپنے کاروبار بند کر دیتے ہیں سیرو تفریح و شکار کو جا تے ہیں پوریاں پکتی ہیں اور نہاتے دھوتے ہیں خوشیاں مناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم اس روز غسل کر کے صحت فرمایا تھا اور بیرون مدینہ طیبہ سیر کے لیے تشریف لے گئے تھے اور دنوں میں حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا مرض شدت کے ساتھ تھااور بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس روز بلائیں آتی ہیں اور طرح طرح کی باتیں بیان کی جاتی ہیں؟؟؟
کیا یہ سب درست ہے مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں
المستفتی محمد عاقب جاوید بہار
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب ۔
ماہ صفر کے آخری چہارشنبہ کے بارے میں جو عوام میں یہ مشہور ہے کہ حضور نبی اکرم نورمجسم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اس دن بیماری سے صحت یاب ہوۓ تھے اور غسل صحت فرمایا تھا اور شہر سے باہر تشریف لے گئے تھے اس لیے بعض لوگ اسے سنت سمجھتے ہوۓ اپنے کاروبار بندکرتےہیں اور سیر وسیاحت کے لئے نکل پڑتے ہیں حالانکہ یہ سب باتیں بے ثبوت و بے بنیاد ہیں اس کی کوئی اصل نہیں ۔ ماہ صفر کا آخری چہارشنبہ عید اور خوشی کا دن نہیں ۔ عوام میں جومشہورہے وہ بے اصل وبے بنیادہیں ۔
جیساکہ فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ۔
،، ماہ صفر کا آخر چہار شنبہ ہندوستان میں بہت منایا جاتا ہے، لوگ اپنے کاروبار بند کردیتے ہیں ، سیر و تفریح و شکار کو جاتے ہیں ، پوریاں پکتی ہیں اور نہاتے دھوتے خوشیاں مناتے ہیں اور کہتے یہ ہیں کہ حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے اس روز غسل صحت فرمایا تھا اور بیرون مدینۂ طیبہ سیر کے لیے تشریف لے گئے تھے۔ یہ سب باتیں بے اصل ہیں ، بلکہ ان دنوں میں حضور اکرم صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا مرض شدت کے ساتھ تھا، وہ باتیں خلاف واقع ہیں ۔ اور بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس روز بلائیں آتی ہیں اور طرح طرح کی باتیں بیان کی جاتی ہیں سب بے ثبوت ہیں ،،
بلکہ حدیث کا یہ ارشاد ،، لاصفر ،، صفرکوئ چیز نہیں ایسی تمام خرافات کو رد کرتا ہے ۔
بہارشریعت جلدسوم حصہ شانزدھم صفحہ ٦٦٣ : المکتبة المدینة دعوت اسلامی ۔
حدیث شریف میں ہے ۔
(عن ابی ھریرة قال قال النبی صلی الله تعالی علیه وسلم لاعدوی و لاصفر ولاھامة )
(صحیح البخاری جلددوم کتاب الطب باب الاھامة صفحہ ٨٥٩:)
(یعنی کوئ مرض متعدی نہیں ہوتا اورنہ صفر کی نحوست ہے اور نہ الّو کی نحوست ہے ۔ )
ھکذافی فتاوی فیض الرسول جلددوم صفحہ ٦٤٥
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
کتبه
العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھ نگر یوپی .
١٥ صفرالمظفر ١٤٤٣ھ
٢٣ ستمبر ٢٠٢١ ء
0 تبصرے