آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مسجد کے روپئے سے لنگر کرنا کیسا ہے؟ ‏


     سوال نمبر 1855

 السلام علیکم ورحمت الله 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مسجد کے روپئے سے لنگر کرنا کیسا ہے گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ مسجد کا انکم بہت ہے تو گاؤں والوں کو کھانا چاہئے؟

المستفتی۔ مظفر حسین سراجی 

کشن گنج بہار 


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب

چندہ دینے والے نے جس غرض سے چندہ دیا ہے اسی میں صرف کرے اس پیسے کو  دوسرے  کام میں صرف کرنا جائز نہیں 

  

ہاں اگر ان کی (چندہ دینے والے) اجازت ہو تو اس پیسے سے لنگر کر سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں 

 

  حضور بحرالعلوم حضرت علامہ ومولانا مفتی عبدالمنان اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ناجائز ہے۔

 شامی میں ہے " لایجوز نقله ونقل ماله الی مسجد آخر "(فتاوی بحرالعلوم جلد اول صفحہ ٢٠٨)

( اور تفصیل کے لئے دیکھیں فتاوی مصطفویہ صفحہ ٤٤٤ تا ٤٤٦ )

واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبہ محمد مدثر جاوید رضوی

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج، بہار


 ۱۸/ربیع الاوّل ۱۴۴۳ ہجری

۲۵/اکتوبر ۲۰۲۱ عیسوی

دن:- پیر شریف




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney