سوال نمبر 1884
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
غوث پاک رضی اللہ عنہ کی ایک کرامت بیان کی جاتی ہےکہ
ایک عورت اپنے بچی کو لیکر آپ کی خدمت میں آئی آپ نے اس کو بیٹا بنادیا
اس طرح کا واقعہ معتبر ہے یا نہیں
المستفتی :- حسن رضا بریلوی یوپی
وعلیکم السلام ورحمة اللّہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مستفسرہ میں واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص بارگاہ غوثیت مآب رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ میں حاضر ہوکر عرض کرتا ہے کہ آپ کی بارگاہ وہ بارگاہ ہےجہاں حاجت مندوں کی حاجتیں پوری ہوتی ہیں مجھےایک فرزند کی آرزو وخواہش ہے
چنانچہ حضور شہنشاہِ بغداد قطب الاقطاب فرد الافرادسرکار غوث اعظم دستگیر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں نے خدا تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کی ہے اللّٰہ تعالیٰ تجھے بیٹا عطا فرمائے گا اب حاصل واقعہ ملاحظہ کریں تفریح الخاطر فی مناقب الشیخ عبدالقادر میں ہے کہ راوی کا بیان ہے کہ میں نے شیخ داؤد قادری شیر کبیر سے سنا ہے کہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یہ بلند دروازہ حاجات کا قبلہ ہے اور بے پناہوں کی پناہ گاہ ہے بیشک میں اس کی طرف التجا کرتا ہوں اور ایک فرزند کی ارجمند کی خواہش رکھتا ہوں سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ میں نے تیرے لئے اللّٰہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا کی ہے تو جو چاہتا ہے اللّٰہ تعالیٰ عطا فرمائے گا یہ سن کر وہ شخص ہر روز آپ کی خدمت میں حاضر ہوتا اللّٰہ تعالیٰ کے حکم سے اس کے یہاں لڑکی پیدا ہوئی تو لڑکی کو اپ کی خدمت میں لایا اور عرض کیا حضور اپ نے فرمایا تھا کہ لڑکا پیدا ہوگا اور یہ لڑکی ہے تو سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ کپڑے میں لپیٹ کر گھر لے جاؤ اور دیکھو پردہ غیب سے کیا ظاہر ہوتا ہے تو وہ شخص لڑکی کو کپڑے میں لپیٹ کر گھر لے گیا گھر جا کر دیکھا تو وہ اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت سے لڑکا تھا
(تفریح الخاطر فی مناقب الشیخ عبدالقادر صفحہِ 69/70 ناشرعبدالمجیدچوہدری قادری رضوی کتب خانہ لاہور)
واللہ تعالیٰ اعلم
ابوالاحسان قادری رضوی ارشدی غفرلہ مہاراشٹر ٢١/ربیع الآخر ١٤٤٣ھ۔
بروز سنیچر۔
0 تبصرے