سوال نمبر 1887
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالیٰ کو پیارے اللہ بولنا کیسا ہے؟
المستفتی مہروز عالم رضوی مرادآبادی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
اللہ تعالٰی کو پیارے اللہ کہنا جائز ہے
جیسا کہ حضور شارح بخاری حضرت علامہ شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ ،کی بارگاہ میں اسی طرح کا سوال کیا گیا کہ دعا مانگتے ہوئے یوں کہنا پیارے اللہ ہم سب کے گناہوں کی مغفرت فرما پیارے اللہ کہنا صحیح ہے یا غلط؟
تو آپ نے جواب ارشاد فرمایا اس طرح دعا مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
پیارے کے معنی محبوب کے ہیں
قال اللہ تعالٰی فی القرآن المجید
" اَحَبَّ اِلَي٘کُم٘ مِنَ اللهِ وَرَسُو٘لِهٖ ،
(التوبۃ ۹ آیت ۲۴)
اور فرمایا:
اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ ۔
(آل عمران، آیت ۳۱ )
(فتاوی شارح بخاری جلد اول صفحہ نمبر ۱۴۲)
اور الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
قسمیں دے دے کے کھلاتا ہے پلاتا ہے تجھے
پیارا اللہ تیرا چاہنے والا تیرا
(حدائق بخشش)
والله تعالی اعلم
کتبــــــــــــــــہ
محمد معراج رضوی سنبھلی براہی
0 تبصرے