آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قرآن میں زیرو زبر کس نے لگایا اور کس کے زمانے میں لگا ہے؟

سوال نمبر 1890
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ 
 کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام مسٸلہ ذیل کے قرآن میں زیرو زبر کس نے لگایا اور کس کے زمانے میں لگا ہے مدلل جواب عنایت ہو -
 المستفتی ممتاز احمد وارثی بہارشریف


وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ 
بسم الله الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوھاب 
عبد المالک بن مروان کے زمانے میں اس کی درخواست سے حضرت سیدنا ابو الاسود دئلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ نیک کام کیا تھا۔ جیسا کہ حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سوال ہوا اعراب قرآن کی ایجاد کس سنہ میں ہوئی اور اس کا بانی کون ہے؟ یہ بدعت حسنہ ہے یا سیئہ اگر بدعت حسنہ ہے تو کل بدعة ضلالة ہر گمراہی بدعت ہے کا کیا معنیٰ بینوا توجروا تو آپ جواب میں تحریر فرماتے ہیں زمن عبد المالک بن مروان میں اسکی درخواست سے مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے شاگرد رشید حضرت ابو الاسود دئلی نے یہ کار نیک کیا, اور یہ بدعت حسنہ تھا, اور تمام ممالک عجم میں یقیناً واجب کہ عام لوگ بے اس کے اسکی صحیح تلاوت نہیں کر سکتے, بدعت ضلالت وہ ہے کہ رد و مزاحمت سنت کرے, اور یہ تو مؤید و معین سنت, بلکہ ذریعہ ادائے فرض ہے, فإن اللحن حرام بلا خلاف كما في العالمگيرية فتركه فرض و هذا سبيله ، کیونکہ لحن بلا خلاف حرام ہے جیسا کہ عالمگیری میں ہے لہٰذا اس کا چھوڑنا فرض ہے اور یہ اس سے بچنے کا راستہ ہے- 
 (فتاویٰ رضویہ مترجم جلد ۲٦ صفحہ ۳۹۹)
 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ ارشدی 
عفی عنہ ۳ جمادی الاول ۳٤٤١؁ ھجری



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney