آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کنوئیں میں کتا گر کر مر جائے تو پاکی کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 1893
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کتے کابچہ کنویں میں ڈوب جائے اور پھولا پھٹا نہ ہو تو اس کنواں کا کیا حکم ہوگا؟ 
المستفتی عبد القیوم 

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
 باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:
پوچھی گئی صورت میں کنواں ناپاک ہوجائے گا اور اس سے مکمل پانی نکالا جائے گا اگرچہ کتا پھولا پھٹا نہ ہو۔چنانچہ امام برہان الدین ابو الحسن علی بن ابی بکر مرغینانی حنفی متوفی٥٩٣ھ لکھتے ہیں:وان ماتت فیھا شاة او آدمی او کلب:نزح جمیع ما فیھا من الماء لان ابن عباس وابن الزبیر رضی اللہ عنہم افتیا بنزح الماء کلہ حین مات زنجی فی بئر زمزم۔
 (بدایة المبتدی وشرحہ الھدایة،جلد١،صفحہ٨٧) اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں:کوئیں میں آدمی، بکری، یا کتا، یا کوئی اور دموی جانور ان کے برابر یا ان سے بڑا گر کر مر جائے تو کل پانی نکالا جائے۔ 
(بہارِ شریعت،حصہ دوم)
 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ:
 محمد اُسامہ قادری پاکستان،کراچی اتوار،٢٩،ربیع الثانی١٤٤٣ھ۔٥،دسمبر٢٠٢١ء



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney