سوال نمبر 1897
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ عصر کی فرض نماز کے بعد عصر کی چھوٹی ہوئی سنّت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
المستفتی :- نوشاد عالم
مقام ۔اسلام پور بنارس اتر پردیش
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب
عصر کی فرض نماز پڑھنے کے بعد عصر کی چھوٹی ہوئی سنت نہیں پڑھ سکتے ہیں، کیونکہ نمازِ عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا مکروہ تحریمی یعنی ناجائز وگناہ ہے اور سنت عصر بھی نفل ہی کے حکم میں ہے۔چنانچہ علامہ محمد بن عبد اللہ تمرتاشی حنفی متوفی١٠٠٤ھ اور علامہ علاء الدین حصکفی حنفی متوفی١٠٨٨ھ لکھتے ہیں:(وكره نفل) قصداً بعد صلاة فجر و) صلاة (عصر)۔ملخصاً
(تنویر الابصار وشرحہ الدر المختار)
یعنی،فجر اور عصر کی نماز کے بعد قصداً نفل ادا کرنا مکروہ ہے۔
اور یہاں کراہت سے مراد کراہت تحریمی ہے۔چنانچہ علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ لکھتے ہیں:(قوله: وكره نفل إلخ) والكراهة هنا تحريمية أيضا كما صرح به في الحلية ولذا عبر في الخانية والخلاصة بعدم الجواز، والمراد عدم الحل لا عدم الصحة۔(رد المحتار)
یعنی،یہاں کراہت تحریمہ ہے جیسا کہ اس کی تصریح حلیہ میں ہے ، اسی لئے خانیہ اور خلاصہ میں عدم جواز سے تعبیر کیا گیا اور اس سے مراد یہ ہے کہ حلال نہیں نہ کہ عدمِ صحت۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:
محمد اسامہ قادری
پاکستان،کراچی
ہفتہ،١٣جمادی الاولیٰ١٤٤٣ھ۔١٨،دسمبر٢٠٢١ء
0 تبصرے