سوال نمبر 1898
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے والدین یا پھر کوئی خاص رشتہ دار اس نومولود بچے کو چاندی کی چوڑیاں یا چاندی کی گلے کا چین بنا کر پہناتے ہیں جس کے وزن کی مقدار حد شرع سے زیادہ ہوتی ہے تو اس پر شریعت کا کیا حکم ہے
المستفتی :- محمد شاہ نواز حسین نوری ضلع ہاویری کرناٹک
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
سب سے پہلے یہ ذہن نشین کرلیں کہ ! مرد کے لئے چاندی کی انگوٹھی کے سوا سونے یا چاندی کے کسی زیور کے لئے کوئی حد شرع متعین و مقرر نہیں ہے!
چنانچہ شرعی مقدار کے طور پر صرف ساڑھے چار ماشہ سے کم چاندی کی ایک نگ کی ایک انگوٹھی پہننا جائز ہے اس کے علاوہ چاندی یا سونے کا کوئی بھی زیور ہو خواہ اس کی مقدار کم ہو یا زیادہ مرد کو پہننا یا پہنانا سب ناجائز و حرام ہے خواہ وہ نومولود بچہ ہو یا جوان ہو یا بوڑھا ہو
جس نے پہنا یا جس کسی نے پہنایا وہ سب گنہگار ہوں گے
حضور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ مرد کو زیور پہننا مطلقاً حرام ہے ، صرف چاندی کی ایک انگوٹھی جائز ہے، جو وزن میں ایک مثقال یعنی ساڑھے چار ماشہ سے کم ہو
(بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ۴۲۶)
اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ آگے تحریر فرماتے ہیں
لڑکوں کو سونے چاندی کے زیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا، وہ گنہگار ہوگا
(ایضا صفحہ ۴۲۸)
لہذا نومولود بچے( یعنی لڑکے) کو چاندی کی چوڑی یا گلے کا چین پہنانا ناجائز و حرام ہے اور پہنانے والے سب گنہگار ہوں گے خواہ وہ ماں ہو یا اور کوئی رشتہ دار-
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ


0 تبصرے