سوال نمبر 1900
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید
ظہر کی نماز پڑھ رہا تھا آخری وقت میں فرض کی چار رکعات پڑھ ہی رہا تھا کہ ظہر کا
وقت ختم ہو گیا پھر بھی اس نے نماز پوری کر لی اب بکر کہتا ہے کہ تمہاری نماز فاسد
ہوگئی ظہر کا وقت ختم ہوتے ہی اب تمہیں ظہر کی قضا پڑھنی ہوگی اور زید کہتا ہے میری
نماز فاسد نہیں ہوئی اور اسکی قضا بھی ضروری نہیں میرے اوپر اب مفتیان کرام کی
بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ زید کی نماز فاسد ہوئی یا نہیں ؟ المستفتی :- محمد بلال رضا
جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون
الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں نماز ہوگئی۔ قضا پڑھنے کی حاجت نہیں کیوں کہ وقت میں
تحریمہ باندھ لینے سے فجر جمعہ اور عیدین کے علاوہ دیگر نمازیں ہوجاتی ہیں،
مجمع
الأنھر میں ہے، وإلى أنه لو شرع في الوقتية عند الضيق ثم خرج الوقت في خلالها لم
تفسد". مجمع الأنھر فی شرح ملتقی الأبحر جلد اول صفحہ ۲۱۶ )
اور بہار شریعت میں ہے
، وقت میں اگر تحریمہ باندھ لیا تو نماز قضا نہ ہوئی بلکہ ادا ہے۔ مگر نماز فجر و
جمعہ و عیدین کہ ان میں سلام سے پہلے بھی اگر وقت نکل گیا نماز جاتی رہی-
(جلد اول
حصہ چہارم صفحہ ۷۰۶ )
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ
عفی عنہ ۱٦جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری
0 تبصرے