اونی ٹوپی موڑ کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟


سوال نمبر 1907
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اونی ٹوپی موڑ کر پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ 
المستفتی۔ غلام رسول رضوی اشفاقی پھلودی
 راجستھان


 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب 
بعون الملک الوھاب
 جاڑے کے موسم میں جو اونی ٹوپی موڑ کر پہننے کا رواج ہے وہ شرعاً کف ثوب نہیں، فقہاء کی اصطلاح میں "کف ثوب" یہ ہے کہ عادت کے خلاف کپڑے کو موڑ کر استعمال کیا جائے اور یہاں ایسا نہیں یہ ٹوپی عام طور پر موڑ کر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ بلکہ بہت ساری ٹوپیاں ایسے ہی موڑ کر پہنی جاتی ہیں۔ یہ موڑنا عادت کے موافق ہے اسلئے اس طرح اونی ٹوپی موڑ کر نماز پڑھنا جائز و درست ہے اس سے نماز میں کوئی ذرا برابر بھی کوئی کراہت نہ آئے گی ! کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا جسے مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور اگر کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ مکروہ ہے۔ 
(فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ٤٤٧، مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان ) اور حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا کہ کسی مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کر سکے اور اگر کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ مکروہ ہے۔ (فتاوی فیض الرسول، ج ١، ص: ٣٧٣)
 واللہ تعالی اعلم بالصواب 
 کتبہ 
 محمد مدثر جاوید رضوی مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج ضلع۔ کشن گنج، بہار






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney