سوال نمبر 1920
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس سوال کے جواب میں کہ کشمیر میں برف کی بارش ہوتی ہے اور پانی بھی جم جاتا ہے تو کیا ہم اس برف کو ہاتھ پر ملکر وضو کر سکتے ہیں اور کیا ہمارا وضو ہوگا یا پھر نہیں
سائل رفیع الدین سمنانی سنت کبیر نگر یوپی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
برف سے وضو نہیں کر سکتے مگر برف کے پانی سے وضو کرنا جائز و درست ہے !
حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ جس پانی سے وضو جائز ہے اس سے غسل بھی جائز اور جس سے وضو ناجائز غسل بھی ناجائز،
اور لکھتے ہیں:مینھ، ندی، نالے، چشمے، سمندر، دریا، کوئیں اور برف ، اولے کے پانی سے وضو جائز ہے۔ (بہار شریعت جلد اول صفحہ ٣٢٩ ) نورالایضاح طہارت کے بیان میں جن پانیوں سے پاکیزگی حاصل کرنا جائز ہے انکی سات قسم ذکر کی ہیں جن میں سے ایک قسم برف سے پکھلا ہوا پانی کا بھی ذکر ہے ۔
لہذا معلوم ہوا کہ برف سے وضو نہیں کر سکتے ہیں، مگر ہاں اس کے پانی سے وضو ضرور کر سکتے ہیں،
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار
0 تبصرے