آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

گھوڑے کا گوشت کھانا کیسا؟

سوال نمبر 1958

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گھوڑے کا گوشت کھانا کیسا ہے ؟

المستفتی :- محمد اظہار احمد



وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

  گھوڑے کا گوشت کھانے کے متعلق فقہاء کا اختلاف ہے مگر فتویٰ ہے کہ گھوڑے کا گوشت   مکروہ تحریمی بقریب حرام ، جیسا کہ سرکار اعلیٰحضرت محدث  بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں" صاحبین کے نزدیک حلال ہے اور امام مکروہ فرماتے ہیں قول امام پر فتویٰ ہوا کہ کراہت تنزیہی ہے یا تحریمی اور اصح وراجح کراہت تحریم ہے "گھوڑے کے گوشت کے مسئلہ میں علمائے کرام کا عظیم معرکہ ہے کہ اور تصحیح بھی مختلف ہے کراہت امام صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے پس مکمل احتراز میں بہتری ہے-  اور آگے فرماتے ہیں ہمارے امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مذہب میں گھوڑا مکروہ تحریمی ہے یعنی قریب بحرام -

 (فتاویٰ رضویہ شریف جلد ۲۰  صفحہ ۳۱۰) 

اور سرکار صدر الشریعہ مفتی امجد علی رضوی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں گھوڑے کے متعلق روایتیں مختلف ہیں یہ آلۂ جہاد ہے اس کے کھانے میں تقلیل آلۂ جہاد ہوتی ہے لہذا نہ کھایا جائے -  

(بہار شریعت حصہ ۱۵ حلال و حرام جانوروں کا بیان صفحہ ۳۲٤) 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 

۷ جمادی الاخریٰ ۱۴۴۳ ھجری




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney