آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قبر کے پاس مٹی کا برتن رکھنا کیسا ہے؟


سوال نمبر 1961

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں قبر پر جو گھڑا یا مٹی کا برتن رکھتے ہیں عوام میں مشہور ہے کہ قبر کے پاس مٹی کا گھڑا رکھناچاہیے اوردال بھی ڈالتے ہیں کیا یہ صحیح ہے؟

المستفتی : شوق محمد کوشامبی




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

یہ تمام باتیں محض جہالت پر مبنی ہیں کہ قبر پر پانی کا بھرا ہوا گھڑا رکھنا اور قبر پر دال ڈالنا وغیرہ اِسراف ہے جو کہ منع ہے قبر پر ان اشیاء کا ڈالنا (رکھنا) تو دور کی بات ساتھ لے جانا بھی فضول ہے 


جیسا کہ حضور شیخ الاسلام المسلمین الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ میں فرماتے ہیں کہ 

"مردہ کی طرف سے تصدق کرنا چاہیے اور ساتھ لے جانا فضول ہے"

(جلد ۴ صفحہ ۱۶۲  آرام باغ روڈ کراچی پاکستان)


ایضًا

اور ملیدہ حلوہ شیرینی خصوصیات اور عرفیہ میں اگر وجوب نہ جانے حرج نہیں اور قبر پر لے جانے کی نہ ضرورت نہ اس میں معصیت ہاں اسے شرعا لازم جانے یا بغیر اس کے فاتحہ کا قبول نہ سمجھے تو یہ اعتقاد فاسد ہے اور اس سے احتراز لازم ہے،

(جلد ۴ صفحہ ۱۴۱ مکتبہ آرام باغ روڈ کراچی  پاکستان)


ایسا ہی فتاوی مرکز تربیت افتاء جِلد اول صفحہ ۳۴۳، پر ہے

 

واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبــــــــــــــــہ 

محمد معراج رضوی براہی سنبھل




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney