آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اذان دیکر بغیر نماز پڑھے مسجد سے باہر نکل جانا کیسا ہے؟


سوال نمبر 1962

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ جو پنچ وقتہ نماز کےلئےاذان دی جاتی ہے تو اگر کوئ اذان کے بعد نماز پڑھے بغیر مسجد سے نکل جاۓ تو اس کے لئے کیا حکم ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہر بانی ہوگی

المستفتی محمد فیروز عالم یوپی



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

اذان ہونے کے بعد نماز پڑھے بغیر مسجد سے نکلنا مکروہ تحریمی ہے 


جیسا کہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحہ تحریر فرماتے ہیں


جس شخص نے نماز نہ پڑھی ہو اسے مسجد سے اذان کے بعد نکلنا مکروہِ تحریمی ہے ابن ماجہ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا  اذان کے بعد جو مسجد سے چلا گیا اور کسی حاجت کے ليے نہیں گیا اور نہ واپس ہونے کا ارادہ ہے وہ منافق ہے امام بخاری کے علاوہ جماعت محدثین نے روایت کی کہ ابوالشعثا کہتے ہیں  ہم ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مسجد میں تھے جب مؤذن نے عصر کی اذان کہی، اُس وقت ایک شخص چلا گیا اس پر فرمایا: کہ ''اس نے ابو القاسم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی نافرمانی کی   


اذان سے مراد وقت نماز ہو جانا ہے، خواہ ابھی اذان ہوئی ہو یا نہیں 


بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ ٦٩٧ دعوت اسلامی


والله اعلم بالصواب

کتبہ 

محمد فرقان برکاتی امجدی

٩  جمادی الآخر  ١٤٤٣   ھ

١٣  جنوری     ٢٠٢٢     ء




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney