سوال نمبر 1983
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓکرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
حالت زندگی میں اپنی قبر بنوانا کیسا ہے
المستفتی نوشاد عالم برکاتی ہرسوس بنارس یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
زندگی ہی میں پہلے سےاپنے لئے قبر نہ بنانا چاہئے کہ بےکار اور بے معنی ہے اس لئے کہ معلوم ہی نہیں کہ اس کا انتقال کب اور کہاں ہوگا اللہ عز و جل کا ارشاد پاک ہے
وماتدری نفس بای ارض تموت
سورۃ لقمان آیت ٣٤
لہذا اپنی حیات ہی میں اپنے لئے قبر تیار کروانا منع ہے
درمختار باب صلاۃ الجنازۃ میں ہے
والذی ینبغی ان لا یکرہ تھیئۃ نحو الکفن بخلاف القبر لقوله تعالی وماتدری نفس بای ارض تموت
جلد ٣ صفحہ ١٥٤ کتاب الجنائز
اور اسی طرح ایک سوال کے جواب میں اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کفن پہلے سے تیار کرنے میں کوئ حرج نہیں اور قبر پہلے سے بنانا نہ چاہئے
فتاوی رضویہ جلد ٤ صفحہ ٨٢
بحوالہ فتاوی مرکز تربیت افتا جلد ١ صفحہ ٣٦٣ ٣٦٤
اور ایسا ہی بہار شریعت حصہ ٤ صفحہ ٨٤٧ دعوت اسلامی میں ہے
والله اعلم بالصواب
کتبہ
محمد فرقان برکاتی امجدی
٢١ جمادی الآخر ١٤٤٣ ھ
٢٥ جنوری ٢٠٢٢ ء
0 تبصرے