آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

شرط کے ساتھ عالم کی تقرری کی پھر زبردستی معزول کر دیا تو کیا حکم ہے؟


سوال نمبر 1985

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام بقول زید میری بحالی ایک مدرسہ میں اس شرائط پر کمیٹی والوں نے کی کہ آ پ کلاس کے وقت بچوں کو تعلیم دیں گے باقی وقتوں میں آ پ آزاد ہیں

کچھ دنوں کے بعد میں بغل کی مسجد میں امامت کی ذمہ داری قبول کی

جب کمیٹی کو معلوم ہو ا تب مجھے مدرسہ سے رخصت کردیا یہ کہہ کر کہ آ پ نے بغیر اجازت کمیٹی امامت کی ذمہ داری کیوں قبول کی 

دریافت طلب امر یہ ہے کہ اراکین کمیٹی پر شریعت کا کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں گے نوازش ہوگی

المستفتی :- غلام غوث ویشالی بہار




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب الی الحق والصواب


صورت مسئولہ میں بر صدق سائل وصحت سوال کمیٹی کو یہ حق حاصل نہیں کہ  زید فارغ وقت میں کسی مسجد میں امامت نہیں کرسکتا یا کوئ جائز کام نہیں کرسکتا کمیٹی والوں کا زید کو اپنا نوکر سمجھنا اور یہ کہنا کہ میری اجازت کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے یہ کلھم کھلا ظلم ہے 


حضور اعلیحضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں


زید کومدرسہ سے جدا کرنے کی اگر کوئی وجہ شرعی نہ ہوتو جہال ہوں یا علماء بلاوجہ محض نفسانیت سے جو کریں مسموع نہیں ہوسکتا جبکہ خود حاکم قاضی کو کسی صاحب وظیفہ تک کا بے گناہ معزول کرنا نہیں پہنچتا  بحرالرائق  پھر ردالمحتار میں ہے  استفید من عدم صحۃ عزل الناظر بلا جنحۃ عدمھا لصاحب وظیفۃ فی وقف بغیر جنحۃ وعدم اھلیۃ


بغیر جرم نگر ان کی معزولی کی عدم صحت سے یہ فائدہ حاصل ہوا کہ وقف کا کوئی نگران باوظیفہ ہوتو بھی بغیرجرم اور نااہلیت کے بغیر معزول نہیں کیا جاسکتا


فتاوی رضویہ شریف جلد ١٦  صفحہ ١٢٨

اور آگے ارشاد فرماتے ہیں 


بغیر عذر شرعی کے امام کو خارج کرنیکا متولی وغیرہ کسی کو حق نہیں  درمختار میں ہے

لایجوز عزل صاحب وظیفۃ بغیر جنحۃ

کسی صاحب وظیفہ کو بغیر جرم کے معزول کرنا جائز نہیں



 امام اگر کسی قوم کا تنخواہ دار ہے تو وہ ان کا نوکر ضرور ہے مگر نہ خدمت گار بلکہ مخدوم جیسے علماء وقضاۃ وسلاطین کہ بیت المال سے وظیفہ پاتے ہیں مگر وہ رعایا کے خدمت گار نہیں ہوسکتے۔حدیث میں نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں  

اجعلواائمتکم خیارکم فانھم وفدکم فیما بینکم وبین ربکم


اپنے افضلوں کو اپنا امام بناؤ کہ وہ تم میں اور تمہارے رب میں واسطہ عرضداشت ہیں 


فتاوی رضویہ جلد ١٦ صفحہ ٥٨٧ دعوت اسلامی



رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں 

من اذی مسلما فقد آذانی ومن آذانی فقد آذی الله

جس نے کسی مسلمان کو ایذا دی اس نے مجھے ایذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے اللہ کو ایذا دی 

کنزالعمال جلد ١٦ صفحہ١٠

تو جب عام مسلمان کو ایذا دینے کےبارے میں یہ حکم ہے تو عالم دین کی شان تو ارفع و اعلی ہے اور چونکہ مذہبی پیشوا مقتدا ہے تو ان کو ایذا دینا اور ذلیل ورسوا کرنا اور زیادہ اشد ہوگا اللہ کے رسول ﷺ ارشاد فرماتے ہیں 

لایستخف بحقھم الا منافق بین النفاق

ان کے حق کو ہلکا نہ سمجھے گا مگر کھلا ہوا منافق 

کنزالعمال جلد ١٦ صفحہ ٣٢

رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں جو ہمارے عالم کا حق نہ پہچانے وہ میری امت سے نہیں 

الترغیب والترہیب جلد ١ صفحہ ٦٤  ،،  بحوالہ فتاوی مرکزتربیت افتاء جلد ١  صفحہ ١٢٢  ١٢٣


خلاصہ  کمیٹی والوں پر لازم وضروری ہے کہ  زید کو جلد از جلد دوبارہ اس عہدے پر فائز کریں اور اللہ تعالی کی بارکاہ میں توبہ و استغفار کریں ورنہ سخت گنہگار اور مستحق عذاب نار ہوں گے اور اگر ایسا نہ کریں تو  مسلمانان اہل سنت پر لازم ہے کہ ایسے کمیٹی کا بائکاٹ کریں 


واللہ اعلم بالصواب

کتبہ

محمد فرقان برکاتی امجدی

٢٠  جمادی الآخر   ١٤٤٣  ھ

٢٤   جنوری   ٢٠٢٢      ء




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney