سوال نمبر 1994
اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میت کو سرمہ لگانا کیسا ہے؟
المستفتی:- محمد کیف رضا
وعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
بِســــمِ اللّٰہِ الرَّحمٰــــنِ الرحیــــم
الجوابـــــ بعون الملکــــ الوہابـــــ
میت کو سرمہ لگانا ناجائز ہے
جیسا کہ فقیه الاسلام قاضی القضاة فی الھند تاج الشریعہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد اختر رضا خان قادری رضوی ازہری بریلوی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ میت کو سرمہ لگانا ناجائز ہے ردالمحتار میں ہے " لما فی القنیۃ من ان التزئین بعد موتھا والامتشاط و قطع الشعر لا یجوز نھر اھ
( رد المحتار ج، ٣ کتاب الصلاۃ باب صلوٰۃ الجنائز مطلب فی القرأۃ عند المیت ص ٨٩ مکتبہ دارالکتب العلمیہ بیروت
(فتاویٰ تاج الشریعہ ج، ٤ ,ص: ٤٩٣، کتاب الصلاۃ، ناشر۔ مرکزالدراسات الاسلامیہ جامعتہ الرضا متھرا پور بریلی شریف)
واللــہ و رســولہ اعــلم بالصــواب
کتبـــــــــــــــــــــــــــہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
0 تبصرے