کیا نابینا شخص کا غیر ضروری بال عورت صاف کر سکتی ہے؟


سوال نمبر 1998

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس بارے میں کہ ایک شخص ہے جس کی بینائی ختم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اس شخص کو موۓ زیر ناف تراشنے میں بہت دقت ہوتی ہے تو ایسی صورت میں وہ کیا کرے۔۔۔۔۔۔؟

المستفتی ۔ اصغر علی




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب ۔

صورت مسئولہ میں اگرواقعی نابینا ہے تو وہ شخص معذور ہے ۔ معذور شرعی کےلۓ معاف ہے ۔ اگر شخص مذکور بیوی والا ہے تو اپنی بیوی سے مؤے زیر ناف صاف کرواسکتا ہے ۔ اگر بیوی موجود نہ ہو توکوئی حرج نہیں ۔ مگراس زمانے میں مؤے زیرناف صاف کرنے کےلۓ کئی چیزیں موجود ہیں جیسے بال صاف کرنے والا صابن ، ہڑتال یا چونا وغیرہ جسے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ بہتر ہے کہ چالیس دن سے پہلے صاف کرلے یا اگر بیوی ہو تو صاف کروالے ۔ کیونکہ مؤےزیرناف کا صاف کرنا سنّت ہے ۔ 


فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریر فرماتےہیں ،، 

 موئے زیر ناف دور کرنا سنت ہے۔ ہر ہفتہ میں نہانا، بدن کو صاف ستھرا رکھنا اور موئے زیر ناف دور کرنا مستحب ہے اور بہتر جمعہ کا دن ہے اور پندرھویں روز کرنا بھی جائز ہے اور چالیس روز سے زائد گزار دینا مکروہ و ممنوع۔ موئے زیر ناف استرے سے مونڈنا چاہیے اور اس کو ناف کے نیچے سے شروع کرنا چاہیے اور اگر مونڈنے کی جگہ ہرتال چونا یا اس زمانہ میں بال اڑانے کا صابون چلا ہے، اس سے دور کرے یہ بھی جائز ہے، عورت کو یہ بال اکھیڑ ڈالنا سنت ہے۔ 


بہارشریعت جلدسوم حصہ شانزدھم صفحہ ٥٨٧ ۔ المکتبة المدینة دعوت اسلامی ۔ 

 

اور بہارشریعت جلداول حصہ دوم صفحہ ٤١٦ استنجاء کا بیان میں ہے ،، 

مرد لُنجھا ہو تو اس کی بی بی استنجا کرادے اور عورت ایسی ہو تو اس کا شوہر اور بی بی نہ ہو یا عورت کا شوہر نہ ہو تو کسی اور رشتہ دار بیٹا، بیٹی، بھائی، بہن سے استنجا نہیں کراسکتے بلکہ معاف ہے۔ ،،



جس طرح استنجاء کےلیۓ مردوعورت ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں ایسے ہی مۏےزیرناف کو بھی صاف کرنےمیں مدد کرسکتے ہیں ۔


لہٰذا ۔ اگرشخص مذکور کوآنکھ میں بینائی نہ ہونے کی وجہ سے مؤےزیرناف صاف کرنے میں واقعی دقت ودشواری ہوتی ہےتو وہ معذور ہے ۔ اس لیے معاف ہے ۔ مگر صابن وغیرہ سے صاف کرسکتاہو توصاف کرلے یا اپنی بیوی سے صاف کروا لے تو زیادہ بہتر ہے ۔ 


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب

کتبه 

العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ ۔ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یوپی ۔ 

٣ جمادی الاخری ١٤٤٣ھ

٦ جنوری ٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney