ایک بیوی، دو بیٹا ایک بیٹی میں جائیداد کیسے تقسیم ہو؟


 سوال نمبر 2005

السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے متعلق۔ 

ایک بیوی اور دو بیٹا ایک بیٹی ہے تو ان لوگوں کے درمیان جائداد کیسے تقسیم ہوگا؟ 

المستفتی :- محمد رضا علی مظفر پور




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

 الـجـــــوابــــــــــ بعــــون المـــلک الــــوھــابــــــــ


 صورت مسئولہ میں میت کے ترکہ سے ترتیب وار کل چار طرح کے حقوق متعلق ہوتے ہیں ۔

اول ۔ اس کے مال سے میت کی تجہیز وتکفین کی جاۓ ۔

دوم ۔ اس کے مال سے میت دیون ادا کئے جائیں ۔

سوم ۔ اس کے تہائی  مال سے میت کی  وصیت پوری کی جاۓ ۔ 

چہارم ۔ اس کے بعد بچے ہوۓ مال و جائداد میں سے میت ورثہ کے درمیان میراث تقسیم کی جاۓ ۔


جیساکہ فتاوی عالمگیری جلد  ٦ صفحہ  ٤٤٧ میں ہے


(التَّرِكَةُ تَتَعَلَّقُ بِهَا حُقُوقٌ أَرْبَعَةٌ: جِهَازُ الْمَيِّتِ وَدَفْنُهُ وَالدَّيْنُ وَالْوَصِيَّةُ وَالْمِيرَاثُ. فَيُبْدَأُ أَوَّلًا بِجَهَازِهِ وَكَفَنِهِ وَمَا يُحْتَاجُ إلَيْهِ فِي دَفْنِهِ بِالْمَعْرُوفِ،ثُمَّ بِالدَیْنِ ثُمًّ تُنَفَّذُ وَصَايَاهُ مِنْ ثُلُثِ مَا يَبْقَى بَعْدَ الْكَفَنِ وَالدَّيْنِ إلَّا أَنْ تُجِيزَ الْوَرَثَةُ أَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ ثُمَّ يُقَسَّمُ الْبَاقِي بَيْنَ الْوَرَثَةِ عَلَى سِهَامِ الْمِيرَاثِ،) 

اھ ملخصا 


 صورت مسئولہ میں بعد تقدیم ماتقدم وانحصارورثہ فی المذكورين باپ کے جائداد منقولہ وغیرمنقولہ کے آٹھ حصے کئے جائیں گے ۔ 

ایک حصہ( آٹھواں ) میت کی اہلیہ( بیوی ) ملے گا ۔ 

ارشادباری تعالی :۔

،،فَاِنْ  كَانَ  لَكُمْ  وَلَدٌ  فَلَهُنَّ  الثُّمُنُ  مِمَّا  تَرَكْتُمْ  مِّنْۢ  بَعْدِ  وَصِیَّةٍ  تُوْصُوْنَ  بِهَاۤ  اَوْ  دَیْنٍؕ-،،  


پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں  سے آٹھواں  جو وصیت تم کر جاؤ اور دَین نکال کر،

(پارہ  ٤ سورہ النساء آیت میراث  ١٢ )

پھر باقی بچے سات  حصہ اس کو  پانچ حصہ کیا جاۓ  پھر اس  میں سے دو دو حصہ ہر ایک لڑکے کو ملے گا ۔ 

اور ایک حصہ لڑکی کو ملےگا ۔ 

ارشادباری تعالی :۔ 

 ،، للذکرمثل حظ الانثیین ،، 

بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں کے برابرہے ۔ 

(پارہ  ٤  سورہ النساء آیت میراث  ١١) 

ترکہ تقسیم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے ۔ کل مال متروکہ کے چالیس حصہ کرلیں ۔ 

پھر اس میں سے پانچ حصہ بیوی کو  دے دیں ۔ 

باقی بچے پینتیس حصے اس میں سے چودہ  چودہ  حصہ ہرایک لڑکے کو دے دیں ۔ 

باقی بچے سات حصہ وہ لڑکی کو دے دیں ۔  

بیوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔5

لڑکا۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔14

لڑکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔14

لڑکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔7


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبه 

العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھ نگر یوپی .


المتوطن : کھڑریابزرگ پھلواپور گورابازار سدھارتھنگر یوپی ۔


٦     رجب المرجب         ١٤٤٣ھ

٨        فروری                ٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney