حیض نفاس کی حالت میں ترجمہ پڑھنا کیسا؟


سوال نمبر 2007

 السلام علیکم و رحمتہ اللّٰهِ و برکاتہ

علمائے کرام کی بارگاہ سوال ہے کی عورت کو حیض و نفاس کی حالت میں بغیر ہاتھ لگاۓ قرآن مجید کا ترجمہ پڑھنا کیسا ہے چاہے کسی بھی زبان میں پڑھے_

براۓکرم رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی

عبداللطیف قادری (رسوڈ)مہاراشٹرا




وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 

حیض ونفاس کی حالت میں بغیر ہاتھ لگائے بھی قرآن کا ترجمہ پڑھنا ناجائز وحرام ہے، کیونکہ قرآن کا ترجمہ پڑھنے اور چھونے میں قرآن شریف ہی کے طرح کا حکم ہے۔جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ حیض و نفاس والی عورت کو قرآن مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چھونا اگرچہ اس کی جلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔

(بہار شریعت حصہ دوم)

   اور ایک مقام پر لکھتے ہیں:قرآن کا ترجمہ فارسی یا اردو یا کسی اور زبان میں ہو اسکے بھی چھونے اور پڑھنے میں قرآن مجید ہی کا سا حکم ہے - 

(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ ۳۳۰ )

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 

۱۰ رجب المرجب ۱۴۴۳ ھجری

۱۲ فروری ۲۰۲۲ عیسوی شنبہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney