پانچ بیٹے تین بیٹیوں میں ترکہ کیسے تقسیم ہو ؟


سوال نمبر 2019

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ

عرض یہ ہے کہ وارثین میں پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں 

جائداد کی تقسیم کیسے ہوگی ؟؟؟

المستفتی :- محمد نسیم اختر سیتامڑھی





وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

برتقدیرِ صدق سائل وانحصارِ ورثاء در مذکورین بعدِ اُمورِ ثلاثہ متقدّمہ علی الارث(یعنی،کفن دفن کے تمام اخراجات اور اگر مرحوم کے ذمے قرض ہو تو اس کی ادائیگی اور غیرِ وارث کیلئے وصیت کی ہو، تو تہائی ۱/۳ مال سے اُسے پورا کرنے کے بعد) مرحوم کا مکمل ترکہ تیرہ(١٣)حصوں پر تقسیم ہوگا جس میں سے ہر ایک بیٹے کو دو دو حصے ملیں گے اور ہر ایک بیٹی کو ایک ایک(١،١) حصہ ملے گا کیونکہ بیٹے کا حصہ بیٹی کی بنسبت دگنا ہوتا ہے۔چنانچہ قرآن کریم میں ہے:یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ۔(النساء:۱۱/۴)

ترجمہ کنز الایمان:اللہ تمہیں حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں برابر۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔

محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

پیر،١٢ رجب١٤٤٣ھ۔١٤ فروری٢٠٢٢م







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney