کافر کی موت پر R. I. P لکھنا کیسا ہے؟


سوال نمبر 2024

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسںٔلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی کافر کی موت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے اس کی تصویر یعنی اسٹیٹس پر لگا کر (R ۰ I ۰ P) لکھے اس شخص پر کیا حکم شرع ہے؟

المستفتی : محمد عتیق الرحمن بجنور یوپی





وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک العزیز الو ھاب اللھم ہدایة الحق والصواب 


الفاظ ،R.I.P کا فل فارم ہے

                   (rest in peace) 

جس کا معنی ہے امن و سلامتی میں رہو سکون سے آرام کرو جس کا مفہوم بنتا ہے مرحوم و مغفور اب اگر کوئی شخص R.I.P کا معنی و مفہوم کو جانتا اور سمجھتا ہے تو ایسا شخص کافر ہوجائے گا اور اگر معنی و مطالب کو ناہی جانتا اور ناہی سمجھتا ہے تو ایسے شخص پر توبہ لازم ہے 

اس لۓ کہ کافر کے لیے دعاء مغفرت کرنا کفر ہے جس شخص نے کافر کے لئے دانستہ طور پر دعاء مغفرت کی تو وہ کافر ہو گیا ورنہ توبہ لازم ہے 

ہاں مسلمان کے لے بول سکتے ہیں 


حضور اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں 

"کافر کے لئے دعائے مغفرت و فاتحہ خوانی کفر خالص و تکذیب قرآن ہے"

(فتاوی رضویہ جلد ۲۱ صفحہ ۲۲۸ مکتبہ دعوت اسلامی)


اور حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں 


کافر کے لیے دعاء مغفرت کفر ہے 

ردالمحتار میں ہے 

"الدعاء بالمغفرة للکافر کفر لطلبه تکذیب اللہ تعالٰی فیما اخبر "

(کافر کے لیے دعاء مغفرت کفر ہے کیونکہ یہ خبر الٰہی کی تکذیب ہے)

فتاوی تاج الشریعہ جلد دوم صفحہ ۱۳۰ بحوالہ ردالمحتار جلد دوم صفحہ ۲۳۴ دار الکتب العلمیہ بیروت 


اور حضور صدرالشریعہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں 

"جو کسی کافر کے لیے اس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے یا کسی مردہ مرتد کو مرحوم یا مغفور یا کسی مردہ ہندو کو بیکنٹھ باشی(جنتی) کہے وہ خود کافر ہے"

(بہار شریعت جلد اول صفحہ ۱۸۵ مکتبہ دعوت اسلامی)


لہٰذا اس شخص پر کہ جس نے R.I.P کا معنی و مفہوم سمجھتے ہوئے ایسا کیا تو اس شخص پر توبہ و تجدید ایمان فرض ہے اور اگر بیوی رکھتا ہو تو تجدید نکاح بھی لازم ہے 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبــــــــــــــــہ 

محمد معراج رضوی براہی سنبھل







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney