ہولی کے بعد یا پہلے رنگ، یا ابیر لگوانا کیسا ہے؟


سوال نمبر 2049

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ

،ھولی سے پہلے یا بعد میں رنگ ابیر لگانا یاکوچنگ میں لگوانے سے کیا حکم ہوگا علمائے کرام و مفتیان کرام رہنمائ فرمائیں

المستفتی :- محمد امجدرضا قادری ازھری




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب ۔ 

ہولی سے پہلے یا بعد میں ابیر لگانا یالگوانا دونوں ناجائز ہے ۔ اس میں قوم ہنود کی مشابہت پائی جاتی ہے کیونکہ ابیر قوم ہنود کا ایک خاص رنگ ہے جسے وہ اپنی قومی تیوہار میں بکثرت استعمال کرتے ہیں ۔ جس چیز کے کرنے سے قوم ہنود کی مشابہت ہونے کا امکان ہو وہ چیز کرنا جائزنہیں ۔ 


استاذالفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمدالامجدی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےہیں ،، کہ حضورسیدعالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں ،، (عن عبد الله بن عمر قال قال رسول الله صلی الله تعالی علیه وسلم من تشبه بقوم فھو منھم )۔(رواہ احمد وابوداؤد )


یعنی جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیارکرے وہ اسی قوم میں سے ہے ۔ احمد وابوداؤد


(مشکواة شریف مترجم جلددوم صفحہ ٣٣٥ کتاب اللباس ۔)


(سنن ابی داؤدشریف کتاب اللباس باب فی البس الشھرة جلددوم صفحہ ٢٠٣ مطبوعہ آفتاب عالم پریس لاہور )


(وفتاوی رضویہ مترجم جلد بست دوم صفحہ ١٩٢ )


  اس حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ غیرمسلم کی ہر وہ چیز جو ان کےلۓ اس طرح خاص ہوکہ اگر مسلم اسے استعمال کرے تو غیرمسلم ہونے کا اس پر دھوکا ہو تو اس کا استعمال کرنا مسلمانوں کےلۓ ناجائز ہے ۔ 

(فتاوی فیض الرسول جلددوم صفحہ ٦٠٠ )

لھذا ۔۔۔۔ ابیر یا کوئ اور رنگ کسی موقع پر خواہ وہ کوچنگ ہو یا شادی بیاہ یا کسی خوشی کے مواقع پر ہو ہر جگہ استعمال کرنا یا ہولی کی طرح رنگ وغیرہ کھیلنا یا پھیکنا یا ڈالنا قطعا جائز نہیں ۔ ۔ 


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبه 

العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی ۔ 

 ١٦ شعبان المعظم ١٤٤٣ھ

٢٠ مارچ ٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney