فضیلت رمضان احادیث کی روشنی میں؟

 

سوال نمبر 2052

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کچھ حدیث پاک رمضان المبارک کے تعلق سے عنایت فرمائیں مع اعراب

المستفتی عبد السلام حیدرآباد




وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب 


عَنْ أبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيْمَانًا وَ احْتِسَابًا غُفِرَلَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ.

مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ ’’حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بحالتِ ایمان ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھتا ہے اس کے سابقہ گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔‘‘


عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ: إِنَّ فِي الْجَنَّةِ بَابًا يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ يَدْخُلُ مِنْهُ الصَّائِمُوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، لَا يَدْخُلُ مِنْهُ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ، يُقَالُ: أيْنَ الصَّائِمُوْنَ؟ فَيَقُوْمُوْنَ لَايَدْخُلُ مِنْهُ أحَدٌ غَيْرُهُمْ، فَإِذَا دَخَلُوْا أُغْلِقَ، فَلَمْ يَدْخُلْ مِنْهُ أَحَدٌ.

مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ ’’حضرت سہل بن سعد رضی اﷲ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریّان کہا جاتا ہے۔ قیامت کے دن روزہ دار اس میں سے داخل ہوں گے اور اُن کے سوا اس دروازہ سے کوئی داخل نہیں ہوگا۔ کہا جائے گا: کہاں ہیں روزہ دار؟ پس وہ کھڑے ہوں گے، ان کے علاوہ اس میں سے کوئی اور داخل نہیں ہو سکے گا۔ جب وہ داخل ہو جائیں گے تو اسے بند کر دیا جائے گا، پھر کوئی اور اس سے داخل نہیں ہو سکے گا۔‘‘


عَنْ أبِي هُرَيْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : أتَاکُمْ رَمَضَانُ شَهْرٌ مُبَارَکٌ فَرَضَ اﷲُ عزوجل عَلَيْکُمْ صِيَامَهُ تُفْتَحُ فِيْهِ أبْوَابُ السَّمَاءِ وَ تُغْلَقُ فِيْهِ أبْوَابُ الْجَحِيْمِ وَ تُغَلُّ فِيْهِ مَرَدَةُ الشَّيَاطِيْنِِﷲِ فِيْهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ ألْفِ شَهْرٍ مَنْ حُرِمَ خَيْرَهَا فَقَدْ حُرِمَ.

ترجمہ. حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس ماہ رمضان آیا۔ یہ مبارک مہینہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تم پر اس کے روزے فرض کیے ہیں۔ اس میں آسمانوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور سرکش شیاطین کے طوق ڈال دیئے جاتے ہیں۔ اس (مہینہ) میں اﷲ تعالیٰ کی ایک ایسی رات (بھی) ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو اس کی بھلائی سے محروم رہا سو وہ محروم ہے۔‘‘



کتبہ

صبغت اللہ فیضی نظامی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney