ٹیچر (teacher) کا پیر چھونا کیسا ہے؟


سوال نمبر 2054

 السلام علیکم 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے پر کہ زید ایک اسکول میں دنیاوی تعلیم حاصل کرنے جاتا ھے تو کیا زید اپنے ماسٹر کے پیر چھو سکتا ہے ؟

المستفتی۔ محمد عابر رضوی بڑواہ ایم پی




وعلیکم السلام 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب

نہیں چھو سکتے ہیں اسلئے کہ یہ غیر مسلموں کا شعار ہے حدیث پاک میں ہے 

"من تشبه بقوم فھو منھم "  (مشکوة)  

جس اسکولوں میں ایسے فعل کرواتے ہوں ایسے اسکولوں میں بچوں کو پڑھنا پڑھانا ناجائز و حرام ہے

اگر عبادت سمجھ کر کرے تو کفر ہے 

ہندیہ میں ہے۔ "من إتی طلفظة الکفر وھو لم یعلم أنھا کفر إلا أنه أتی بھا عن اختیار یکفر عند عامة العلماء خلافا للبعض ولا یعذر بالجھل کذا في الخلاصة " اسی میں ہے 

" اذا لقن الرجل رجلا کلمة الکفر فانه یصیر کافرا وان کان علی وجه اللعب "

 (ج ٢، ص:٢٩٥، ٢٩٦، کتاب السیر/ باب فی احکام المرتدین، دارالکتب العلمیة بیروت لبنان )


مسلمانوں پر لازم ہے کہ ایسے اسکولوں میں بچوں کو پڑھنے نہ بھیجیں 

کسی ایسے اسکو میں بھیجیں جس میں گمراہ کن اور کفریہ کلمات سے امن رہے 



واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج، بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney