مسافر مقیم امام کی اقتداء کن اوقات میں کر سکتا ہے؟

سوال نمبر 2058

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

 درج ذیل مسئلے کی وضاحت فرماکر سمجھادیں کہ وقت ختم ہونے کے بعد مسافر مقیم کی اقتدا نہیں کرسکتا وقت میں کرسکتا ہے اور اس صورت میں مسافر کے فرض بھی چار ہوگئے یہ حکم چار رکعتیں نماز کا ہے اور جن نمازوں میں قصر نہیں ان میں وقت و بعد وقت دونوں صورتوں میں اقتدا کرسکتا ہے وقت میں اقتدا کی تھی نماز پوری کرنے سے پہلے وقت ختم ہوگیا جب بھی اقتدا صحیح ہے۔

سائل:ضیاء، پاکستان




وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

مذکور مسئلہ بہارِ شریعت کے حصہ چہارم میں موجود ہے جس کی وضاحت یہ ہے کہ جن نمازوں میں مسافر کیلئے قصر ہے جیسے ظہر اور عصر وغیرہ کے فرض میں، تو ان نمازوں میں مسافر شخص مقیم امام کی اقتداء کرسکتا ہے جبکہ نماز کا وقت باقی ہو اور اس صورت میں وہ چار رکعت یعنی پوری نماز ہی پڑھے گا لیکن اگر مقیم شخص ایسی نماز کی قضا جماعت سے پڑھائے کہ جس میں مسافر کیلئے قصر ہے جیسے عشاء وغیرہ کے فرض میں، تو مسافر شخص اس مقیم امام کی اقتداء نہیں کرسکتا ہے ہاں جن نمازوں میں قصر نہیں ہے جیسے فجر اور مغرب وغیرہ کے فرض میں، تو ان میں وقت کے اندر اور وقت نکلنے کے بعد دونوں ہی صورتوں میں مسافر شخص مقیم امام کی اقتداء کرسکتا ہے، اور آخر کے حصے میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اگر مسافر نے مقیم امام کی اس وقت اقتداء کی کہ جب نماز کا وقت باقی تھا اور پھر دوران نماز وقت ختم ہوگیا تو اس صورت میں بھی اس مقیم امام کی اقتداء درست ہوگی۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد اسامہ قادری

پاکستان،کراچی

بدھ،٢٦/شعبان،١٤٤٣ھ۔٣٠/مارچ،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney