حلال و حرام کمائی اکٹھا ہو تو کیا حکم ہے؟


سوال نمبر 2066

 الســـــلام علیکم ورحمة اللهِ تعالٰی وبرکاته

کیا فرماتےہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ!

زید جو ہے حرام کام کر کے پیسہ کماتا ہے اور زید کا دوسرا بھائی

بکر ہے جو حلال طریقے سے پیسہ کماتا ہے

لیکن زید کا پیسہ زیادہ ہے اور بکر کا کم 

اور دونوں کی رقم ایک جگہ جمع ہوتی ہے 

اب زید اور بکر نے مل کر ایک دعوت کا اہتمام کیا ہے 

اب عوام کو ان لوگوں کی دعوت کھانا کیسا ہے 

جواب عنایت فرمائیں آپکی عین نوازش ہوگی

المستفتی۔ محمد عثمان بریلی شریف




وعلیکم السلام ورحمة اللهِ تعالٰی وبرکاته

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک الوھاب 

صورت مسئولہ میں ایسی دعوت کا کھانا لوگوں کے لئے جائز نہیں جس دعوت میں حرام مال کی ملاوٹ زیادہ ہو حلال مال سے !

حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ

جس نے ہدیہ بھیجا اگر اس کے پاس حلال و حرام دونوں قسم کے اموال ہوں  مگر غالب مال حلال ہے تو اس کے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں یہی حکم اس کے یہاں دعوت کھانے کا ہے اور اگر اس کا غالب مال حرام ہے تو نہ ہدیہ قبول کرے اور نہ اس کی دعوت کھائے جب تک یہ معلوم نہ ہو کہ یہ چیز جو اسے پیش کی گئی ہے حلال ہے! 

( بہار شریعت  ج، ٣ ح، ۱۵ ص:  ٣٩٤، ولیمہ اور ضیافت کا بیان )


 

کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney