چھوٹے بچوں کو مغرب کے بعد گھر سے باہر لیکر جانا کیسا ہے؟


سوال نمبر 2073

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ چھوٹے بچوں کو مغرب کے بعد گھر سے باہر لے جاسکتے ہیں یا نہیں رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی ۔ 

 المستفتی : غلام محمد حبیبی




وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

 الجواب بعون الملک الوہاب:

جب رات کی تاریکی شروع ہو یعنی مغرب کا وقت شروع ہو تو بچوں کو باہر جانے سے روکنے کا حکم ہےحدیثِ پاک میں فرمایا گیا ہے کہ یہ شیاطین کے منتشر ہونے کا وقت ہے اگر اس وقت بچے باہر جائیں گے تو ان کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ، اور یہ حکم وجوب کے لئے نہیں ہے ، بلکہ مصلحت کی طرف رہنمائی کرنے کے لئے ہے تو مناسب ہے کہ اس پر عمل کیا جائے ۔اور اسے زیادہ سے زیادہ مستحب کہہ سکتے ہیں ۔

 فتح الباری شرح صحیح البخاری میں ہے کہ " انما خیف علی الصبیان فی تلك الساعة لان النجاسة التی تلوذ بها الشیاطین موجودۃ معهم غالبا الذکر الذی یحرز منھم مفقود من الصبیان " اھ یعنی بچوں کو اس وقت ( اندھیرا چھانے کے وقت ) جو باہر جانے سے روکا گیا یہ شیاطین و جنات کے شر سے بچانے کے لئے ہے ، بچوں کے بارے میں یہ اندیشہ اس لئے ہوتا ہے کہ عام طور پر بچے پاکیزگی کا خیال نہیں رکھتے ، ان کے ساتھ نجاست لگی ہوتی ہے ، جبکہ شیاطین ایسے ہی موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں ، جہاں گندگی ہو ، اس کے ساتھ ساتھ شیاطین و جنات کے شر سے بچاؤ کے جو ذکر و اذکار ہیں ، بچوں میں ان کے پڑھنے کا بھی شعور نہیں ہوتا اس لئے ان پر جنات و شیاطین کا اثر پڑنے کا اندیشہ رہتا ہے " اھ ( فتح الباری شرح صحیح البخاری ج 7 ص 569 : کتاب بدء الخلق ، مطبع دار طیبہ )

 نیزحدیث شریف میں ہے " عن جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، يَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ أَوْ أَمْسَيْتُمْ فَكُفُّوا صِبْيَانَكُم فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَخلُّوهُمْ " یعنی جب غروب آفتاب قریب ہو جائے تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روکو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو باہر جانے دیا جائے " (صحیح البخاری رقم حدیث 3280 : کتاب بدء الاخلاق ، باب صفةابلیس و جنودہ )

 اور صحیح مسلم میں ہے کہ " قال رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَا تُرْسِلُوا فَوَاشِيَكُمْ وَ صِبْيَانَكُمْ إِذَا غَابَتْ الشَّمْسُ حَتَّى تَذْهَبَ فَحْمَةُ الْعِشَاءِ فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْبَعِثُ إِذَا غَابَتْ الشَّمْسُ حَتَّى تَذْهَبَ فَحْمَةُ الْعِشَاء " اھ یعنی غروب آفتاب کے وقت چوپایوں اور بچوں کو باہر نہ بھیجو کیونکہ غروب آفتاب کے وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو باہر جانے دو " اھ ( صحیح مسلم ج 2 ص 107 رقم حدیث 3764 : کتاب الاشربة ، باب الامر بتغطیة الاناء و ایکاء ) اور مرقاۃ المفاتیح میں ہے کہ " قال القرطبی : جمیع اوامر ھذا الباب من باب الارشاد الی المصلحة ، و یحتمل ان تکون للندب " اھ ( مرقاۃ المفاتیح ج 7 ص 275 : باب تغطیۃ الاوانی ، مکتبۃ الشاملۃ ) اور فیض القدیر شرح الجامع الصغیر میں ہے کہ " ( فکفوا صبیانکم ) ضموھم و امنعوھم من الخروج ندبا " اھ ( فیض القدیر شرح الجامع الصغیر ج 1 ص 423 ) 


واللہ اعلم بالصواب

کریم اللہ رضوی

خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney