فرائض حج کتنے ہیں؟


 سوال نمبر 2076

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ حج میں کتنی اور کون کون سی چیزیں فرض ہیں؟

المستفتی :- عبداللہ کراچی 



وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

باسمہ تعالی وتقدس الجواب:

حج میں چھ چیزیں فرض ہیں اور ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔

(1)احرام۔(2)وقوف عرفہ۔(3)طواف زیارت کے چار چکر لگانا۔(4)طواف کی نیت ہونا اگرچہ مطلق طواف کی نیت ہو۔(5)فرائض کے درمیان ترتیب قائم رکھنا یعنی پہلے احرام باندھنا پھر وقوف اور پھر طواف کرنا۔(6)ہر فرض کا اپنے وقت پر ہونا یعنی وقوف عرفہ اس کے وقت میں ہونا، اور اس کے بعد طواف کرنا۔(7)مکان یعنی "وقوف" عرفات کی سرزمین پر ہونا اور طواف مسجد حرام شریف میں کرنا۔چنانچہ علامہ رحمت اللہ سندھی حنفی اور ملا علی قاری حنفی لکھتے ہیں:

(فرائضہ:الاحرام والوقوف بعرفۃ واکثر طواف الزیارۃ ونیتہ) ای نیۃ الطواف ولو علی وجہ الاطلاق (والترتیب بین الفرائض) ای ومن الفرائض ترتیبھا بان یقع الاحرام اولا ثم الوقوف ثم الطواف (واداء کل فرض) ای رکن (فی وقتہ) ای من الوقوف بعد الزوال یوم عرفۃ الی فجر یوم النحر، ومن الطواف بعدہ الی آخر العمر (ومکانہ) ای من ارض عرفات للوقوف ونفس المسجد للطواف۔ملخصا(لباب المناسک وشرحہ المسلک المتقسط فی المنسک المتوسط،ص92۔94)

   اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:حج میں یہ چیزیں فرض ہیں:(1)احرام، کہ یہ شرط ہے۔(2)وقوفِ عرفہ یعنی نویں ذی الحجہ کے آفتاب ڈھلنے سے دسویں کی صبح صادق سے پیشتر تک کسی وقت عرفات میں ٹھہرنا۔(3)طواف زیارت کا اکثر حصہ، یعنی چارپھیرے پچھلی دونوں چیزیں یعنی وقوف و طواف رُکن ہیں۔(4)نیت۔(5)ترتیب یعنی پہلے احرام باندھنا پھر وقوف پھر طواف۔(6)ہر فرض کا اپنے وقت پر ہونا، یعنی وقوف اُس وقت ہونا جو مذکور ہوا اس کے بعد طواف اس کا وقت وقوف کے بعد سے آخر عمر تک ہے۔(7)مکان یعنی وقوف زمین عرفات میں ہونا سوا بطن عرنہ کے اور طواف کا مکان مسجد الحرام شریف ہے۔(بہار شریعت،1047/1۔1048)

واللہ تعالی اعلم بالصواب

کتبہ:محمد اسامہ قادری

پاکستان،کراچی

بدھ،12/شعبان المعظم،1443ھ۔16/مارچ،2022ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney