میاں، بیوی کے درمیان لعان کیا ہے؟


سوال نمبر 2081

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ہذا کے متعلق کہ

(١) لعان کسے کہتے ہیں؟

(٢) اگر میاں بیوی دونوں یا ان میں سے کوئی ایک گونگا ہو تو کیا ان کے درمیان لعان ہو جائے گا؟

(سائل: رفیع الدین سمنانی سنت کبیر نگر، یوپی)




وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

لعان ایسی شہادتوں کو کہتے ہیں جو شوہر اور بیوی کی طرف سے قسموں کے ساتھ مٶکد ہونے کے ساتھ لعنت اور غضب کے ساتھ ملی ہوں۔چنانچہ علامہ نظام الدین حنفی توفی١١٦١ھ اور علماٸے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے:

اللعان عندنا شھادات مٶکدات بالایمان من الجانبین مقرونة باللعن والغضب۔

(الفتاوی الھندیة،٥١٤/١)

   اور لعان واجب ہونے کیلٸے شوہر اور بیوی دونوں کا گونگا نہ ہونا بھی ضروری ہے۔چنانچہ علامہ نظام الدین حنفی اور علماٸے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے:

ان اللعان لا یجری بین الزوجین عندنا اذا کانا۔۔۔اخرسین او احدھما۔

(الفتاوی الھندیة،٥١٥/١)

   لہٰذا اگر میاں بیوی دونوں یا ان میں سے کوٸی ایک گونگا ہو تو لعان نہیں ہوگا۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:

محمد اسامہ قادری

پاکستان،کراچی

اتوار،٨/رمضان،١٤٤٣ھ۔١٠/اپریل،٢٠٢٢م







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney