سوال نمبر 2087
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ حالت احرام میں آبی جانور کا شکار کرنا عند الشرع کیسا ہے؟
(سائل:سفیان رضا،ممبئی)
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
باسمہ تعالی وتقدس الجواب:
احرام کی حالت میں آبی جانور(پانی کے جانور) کا شکار کرسکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔چنانچہ علامہ رحمت اللہ سندھی حنفی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:ثم البحری حلال اصطیادہ للحلال والمحرم۔۔۔سواء کان ماکولا او غیرہ، کالسمک والضفدع والسرطان۔(لباب المناسک مع شرحہ للقاری،ص510)
اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:پانی کے جانور کو شکار کرنا جائز ہے، پانی کے جانور سے مراد وہ جانور ہے جو پانی میں پیدا ہوا ہو اگرچہ خشکی میں بھی کبھی کبھی رہتا ہو اور خشکی کا جانور وہ ہے جس کی پیدائش خشکی کی ہو اگرچہ پانی میں رہتا ہو۔
(بہار شریعت،1179/1)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ:محمد اسامہ قادری
پاکستان،کراچی
بدھ،12/شعبان المعظم،1443ھ۔16/مارچ،2022ء
0 تبصرے