شوہر اول سے و شوہر ثانی سے پیدا شدہ اولادوں میں ترکہ کیسے تقسیم ہو ؟


سوال نمبر 2091

 السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسلہء ذیل کے بارے میں ۔

زید کی اک بیوی اور دو جوان بیٹے ہیں۔۔

آج سے دس سال پہلے زید کے چھوٹے بھائی کا انتقال ہوگیا تھا۔

والدین کے کہنے پر اور کچھ لوگوں کے مشورے سے زید نے اپنی چھوٹی بھاوج سے نکاح کر لیا تھا۔

مرحوم بھائی سے دو بچے ہیں۔۔ جن کی عمر اس وقت

 لڑکی باءیس سال 

لڑکا سترہ سال ہے۔۔۔

اب سے تقریباً پندرہ ماہ پہلے بھاءی کی بیوہ یعنی کے زید کی دوسری بیوی کا انتقال ہوگیا تھا۔۔۔

مرحومہ نے ترکہ میں نقدی زیورات اور خود کے نام کا مکان چھوڑا ہے

علماء اکرام سے معلوم کرنا ہے کے مرحومہ کی وراثت میں کس کا کتنا حق بنتا ہے

مفتیان اکرام سے بہت ہی ادب کے ساتھ گزارش ہے کہ شریعت کی روشنی رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی ۔۔

المستفتی :- رحمت اللہ خان کانپور اترپردیش




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب ۔۔ 

صورت مستفسرہ میں زید کی پہلی بیوی اور اس کے بچوں کو مرحومہ کے ترکے سے کچھ نہ ملےگا ۔ جب کہ مرحومہ کے اپنے بچے موجود ہیں ۔ 


لہذا بعدتقدیم ماتقدم علی الارث وانحصارورثہ فی المذکورین مرحومہ کے منقولہ وغیر منقولہ کے چار حصے کئے جائیں گے ۔ 

ایک ربع یعنی چوتھائ 1\4 مرحومہ کے شوہر زید کو ملے گا ۔ 


ارشادباری تعالی ،، 

فَاِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ یُّوْصِیْنَ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍؕ۔

پھر اگر ان کی اولاد ہو تو ان کےترکہ میں سے تمہیں چوتھائی ہے جو وصیّت وہ کر گئیں اور دَین نکال کر ۔

(پارہ ٤ سورہ النساء آیت ١٢ )

اور باقی بچے تین حصے تواس میں سے دوحصے لڑکے کوملے گا ۔ اور ایک حصہ لڑکی کوملےگا ۔ 

ارشادباری تعالی ،،   

 یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْۗ-لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِۚ-

اللّٰہ (عزوجل) تمہیں حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں کے برابر ہے

(پارہ ٤ سورہ النساء آیت ١١)

مسئلہ ٤ 

شوہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ١

لڑکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔٢

لڑکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔١


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبه 


العبد ابوالفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی ۔ 

١٨ شعبان المعظم ١٤٤٣ھ

٢٢ مارچ ٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney