سوال نمبر 2117
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
الاستفتاء: کيافرماتے ہيں علماٸے دين ومفتيانِ شرع متين کہ کيا خونِ بواسير سے روزہ مکروہ يا ٹوٹ جاتا ہے؟ دلاٸلِ شرع وفقہ حنفيہ کی روشنی ميں جواب باصواب سے نواز کر عند اللہ اجرِ عظيم کے استحقاق سے مستفيض بنيں، کرم ہوگا۔
المستفتی عبداللہ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:
روزے کی حالت میں بواسیر کے سبب خون نکلنے سے روزہ فاسد یا مکروہ نہیں ہوتا ہے، کیونکہ اس کے ذریعے کوٸی چیز بدن میں داخل نہیں ہوتی ہے کہ جو فسادِ روزہ کا سبب بنے۔ چنانچہ حدیث شریف میں ہے:قال ابن عباس وعکرمة الصوم مما دخل ولیس مما خرج۔
(صحیح البخاری،٢٦٠/١)
اور خون نکلنا چونکہ مکروہاتِ روزہ سے نہیں ہے، لہٰذا اس کے سبب روزہ مکروہ بھی نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:
محمد اُسامہ قادری
پاکستان،کراچی
جمعہ،٢٥/شوال،١٤٤٣ھ۔٢٧/مئی،٢٠٢٢ء
0 تبصرے